تانبہ اور جست کو پگھلا کر ملانے سے جو بھرت بنتا ہے اسے پیتل (brass) کہتے ہیں؛ تانبہ اور جست کا تناسب تبدیل کر کے مختلف طرح کے پیتل بنائے جا سکتے ہیں جن کے خواص تھوڑے بہت مختلف ہوتے ہیں۔[1] 70 فیصد تانبا اور 30 فیصد جست ملانے سے عمدہ قسم کا پیتل بنتا ہے جو سنگل فیز ہوتا ہے۔ 60 فیصد تانبا اور 40 فیصد جست ملانے سے بننے والا پیتل ڈبل فیز ہوتا ہے۔[2] تانبا اور جست مل کر ایوٹیکٹک مکسچر نہیں بناتے بلکہ ایوٹیکٹک نما (ایوٹیکٹوائیڈ) مکسچر بناتے ہیں۔ خالص تانبا 1083 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھلتا ہے۔

  • 70 فیصد تانبا اور 30 فیصد زنک 915 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھلنا شروع کرتا ہے اور 955 پر مکمل۔[3]
  • 63 فیصد تانبا اور 37 فیصد زنک 900 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتے ہیں
  • 40 فیصد تانبا اور 60 فیصد زنک 825 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتے ہیں
  • 27 فیصد تانبا اور 73 فیصد زنک 700 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتے ہیں
  • 21 فیصد تانبا اور 79 فیصد زنک 600 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتے ہیں
  • ایک فیصد تانبا اور 99 فیصد زنک 420 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتے ہیں
پیتل کی طاس، جست (زنک) اور تانبے کے نمونوں کے ساتھ
اصطلاح term

پیتل

brass

تاریخ

ترمیم

پیتل کو پہلی بار بین النہرین(موجودہ عراق) میں 3500ء قبل مسیح کو بنایا گی۔[4] لیکن اس کو ہندساتی بھرت کے طور پر صرف گذشتہ ہزار سالوں میں ہی ترجیح دی گئی ہے[5]۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Engineering Designer 30(3): 6-9, May–June 2004
  2. Phase Diagrams and Phase Transformations.
  3. 70-30 Brass, C26000
  4. "History of the Brass"۔ 11 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  5. Vin Callcut۔ "Brief Early History of Brass"۔ Copper Development Association Inc۔ اخذ شدہ بتاریخ January 2000