پینگوئن (ادارہ)
جرمنی اشاعتی ادارہ۔ جس نے کم قیمت والے ایڈیشن شائع کرکے پڑھنے والوں کی ہر قسم کی کتابوں تک رسائی کو ممکن بنایا۔ راصل سن 1935ء میں ایلن لین نے ادارے کو قائم کیا۔ پینگوئن کو قائم کرنا ایک بہت بڑے اشاعتی رویے کی بنیاد تھی۔ اس کی وجہ سے اہم اور بڑے ادبی فن پاروں تک ہر ایک کی رسائی ہونے لگی۔ پینگوئن نے اپنے پیپر بیک کے سرورق کو خوبصورت ڈیزائن سے بھی سجایا۔ اس باعث بڑے ادیبوں کی کتابوں کے یہ ایڈیشن بھی خریداروں کو پسند آنے لگے۔
قیام کی وجہ
ترمیمپینگوئن کی جانب سے کم قیمت کتاب ایڈیشن کا تصور ایک ریلوے سٹیشن کے پلیٹ فارم پر تیار ہوا تھا۔ یہ خیال مشہور پبلشر ایلن لین کے دماغ میں اس وقت آیا جب وہ جاسوسی ناول نگار اگاتھا کرسٹی کو ملنے کے بعد بیکسٹر ریلوے اسٹیشن پر کچھ پڑھنے کے متلاشی تھیں اور ان کو کچھ بھی دستیاب نہ ہوا، سوائے رسالوں اور وکٹورین عہد کے ناولوں کے دوبارہ چھپنے والے ایڈشنوں کے۔ ایلن لین نے سوچا کہ کہ اچھی کتابیں بڑے بک سٹورز کی زینت بننے کے ساتھ ساتھ خاص طور پر ان ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارموں اور تمباکو فروشوں کی دوکانوں پر بھی دستیاب ہونی چاہیئں۔ اس سوچ کے ساتھ پہلی بار پینگوئن پبلشر کی جانب سے کسی کتاب کاکم قیمت والا ایڈیشن سن 1935 میں منظر عام پر آیا۔ بس اس کے بعد مضبوط جلد والی کتابوں کے ساتھ ساتھ پیپر بیک ایڈیشن نے شہرت حاصل کرنا شروع کردی اور دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ ایک توانا اشاعتی عمل بن گیا۔
شہرت
ترمیمیہ امر اہم ہے کہ کتابوں کے پیپر بیک ایڈیشن کا آغاز پینگوئن سے نہیں ہوتا بلکہ یہ چند دہائی پہلے سے چھپنے لگے تھے۔ پینگوئن اشاعتی ادارے نے کتاب کی اشاعت کے ساتھ اس کی تقسیم میں جو ملکہ حاصل کیا وہ قابل تحسین تھا اور یہی پیپر بیک کی شہرت کا راز تھا۔ صرف پہلے سال میں ایلن لین کے قائم کردہ ادارے نے اس دور کی عالمی کساد بازاری کے ہوتے ہوئے بھی تیس لاکھ کتابیں فروخت کرکے یورپ کی معاشی اور سماجی دنیا میں انقلاب پیدا کر دیا۔ 1935 میں پینگوئن کی ایک کتاب پر لاگت صرف چھ پینس آئی تھی اور یہ سگریٹ کے ایک پیک کی قیمت کے برابر تھی۔
کلاسک
ترمیمآج کتاب کی اشاعت کے عالمی منظر پر پینگوئن ایک کلاسیک کا درجہ حاصل کر گیا ہے۔ اس ادارے نے ہر زبان کے ادب کے بہترین ادبی شہ پارے انگریزی زبان میں شائع کیے ہیں۔ پینگوئن نے ارنسٹ ہیمنگوے، اگاتھا کرسٹی، ڈی ایچ لارنس سے لے کر آج کی دنیا کے نامی گرامی مصنفین کی کتابوں کو شائع کر کے امریکہ، برطانیہ اور کئی دوسرے ملکوں میں اشاعت میں مارکیٹ لیڈر کی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔ پینگوئن ادارے کا خیال ہے کہ اب مستقبل کے تقاضوں کی روشنی میں الیکٹرانک بکس اہم ضرورت ہے لیکن کتاب سے قاری کا رومانس کبھی ختم نہیں ہو گا۔