ڈی ایچ لارنس
'ڈیوڈ ہربرٹ لارنس (11 ستمبر 1885 – 2 مارچ 1930) ایک انگریز مصنف اور شاعر تھے۔ ان کی تخلیقات بشمول دیگر موضوعات جدیدیت اور صنعت کاری کے غیر انسانی اثرات کی عکاس ہیں ۔ لارنس کی تحریریں جنسیت، جذباتی صحت، شوق و جستجو ، بے ساخٹگی ہ، اور جبلت جیسے مسائل پر روشنی ڈالتی ہیں ۔ ان کے ناولوں میں 'سنز اینڈ لورز'، ' دی رینبو' ، ' ویمن ان لو اور لیڈی چیٹرلی لور سرفہرست ہیں۔
ڈی ایچ لارنس | |
---|---|
(انگریزی میں: David Herbert Lawrence) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: David Herbert Richards Lawrence) |
پیدائش | 11 ستمبر 1885[1][2][3][4][5][6][7] ایسٹ وڈ |
وفات | 2 مارچ 1930 (45 سال)[8][9][2][3][4][5][6] |
وجہ وفات | سل |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | ![]() |
عارضہ | سل |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ ناٹنگھم جامعہ لندن |
پیشہ | ڈراما نگار، مترجم، مصنف[10][11]، شاعر[10]، ناول نگار، مصور، منظر نویس، ادبی نقاد |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی[12] |
IMDB پر صفحات | |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
لارنس کے افکار و خیالات ایسے تھے کہ بہت لو گ ان کو پسند نہیں کرتے تھے اور اپنی زندگی کے دوسرے نصف حصے میں ان کو سرکاری ظلم و ستم، سنسرشپ اور اپنے تخلیقی کاموں کی غلط تشریحات کا سامنا کرنا پڑا اور یہی وجہ ہے کہ زندگی کے آخری ایام انہوں نے رضاکارنہ جلاوطنی میں گزارے ، جس کو وہ اپنی "وحشی زیارت" سے تعبیر کرتے تھے۔۔ [13] جب وہ اس دنیا کو الوداع کہہ رہے تھے ، ان کی عوامی شہرت ایک فحش نگار کی تھی جس نے اپنی عظیم تر صلاحیتوں کو ضائع کر دیا تھا۔ ای ایم فورسٹر نے ایک تعزیتی تحریر تصور کو غلط قرار دیا اور ان کو "ہماری نسل کا سب سے بڑا تخیلاتی ناول نگار" تسلیم کیا۔ [14] بعد میں ادبی نقاد ایف آر لیویس نے لارنس کی فنی دیانتداری اور اخلاقی سنجیدگی دونوں کی حمایت کی۔
زندگی اور کیریئرترميم
ابتدائی زندگیترميم
ابتدائی کیریئرترميم
جلاوطنیترميم
بعد کی زندگی اور کیریئرترميم
موتترميم
تحریریںترميم
ناولترميم
مختصر کہانیاںترميم
شاعریترميم
ادبی تنقیدترميم
ڈرامےترميم
پینٹنگترميم
لیڈی چیٹرلی ٹرائلترميم
فلسفہ اور سیاستترميم
بعد از مرگ شہرتترميم
لارنس کی زندگی کی منتخب جھلکیاںترميم
حوالہ جاتترميم
- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118570358 — اخذ شدہ بتاریخ: 21 جولائی 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119114561 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب David Herbert Lawrence
- ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/D-H-Lawrence — بنام: D.H. Lawrence — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6gq6wk2 — بنام: D. H. Lawrence — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب انٹرنیٹ بروڈوے ڈیٹا بیس پرسن آئی ڈی: https://www.ibdb.com/broadway-cast-staff/11069 — بنام: D. H. Lawrence — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Le Delarge artist ID: https://www.ledelarge.fr/15590_artiste_LAWRENCE_Davidj_Herbert — بنام: David Herbert LAWRENCE — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — ISBN 978-2-7000-3055-6
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/118570358 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/118570358 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 ستمبر 2015 — مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Лоренс Дейвид Герберт
- ↑ https://cs.isabart.org/person/50579 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/library/bios/ — عنوان : Library of the World's Best Literature
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119114561 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ "It has been a savage enough pilgrimage these last four years" Letter to J. M. Murry, 2 February 1923.
- ↑ Letter to The Nation and Atheneum, 29 March 1930.