پیٹرجارج (کرکٹر)
پیٹر رابرٹ جارج (پیدائش:16 اکتوبر 1986ء ووڈ وِل جنوبی آسٹریلیا ) ایک آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی ہے۔ دائیں ہاتھ کے فاسٹ میڈیم باؤلر ، جارج کوئنز لینڈ بلز کے لیے اپنی اول درجہ کرکٹ کھیلتے ہیں۔ [1]
ذاتی معلومات | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | پیٹر رابرٹ جارج | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | ووڈول, ایڈیلیڈ, آسٹریلیا | 16 اکتوبر 1986||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 2.03 میٹر (6 فٹ 8 انچ) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
واحد ٹیسٹ (کیپ 416) | 8 اکتوبر 2010 بمقابلہ بھارت | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2008-2013 | جنوبی آسٹریلیا | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2014-2019 | کوئنز لینڈ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 9 فروری 2016 |
تعارف
ترمیمجارج نے 2005/06ء میں ایک معاہدہ حاصل کیا لیکن اگلے ہی سیزن میں اسے کھو دیا۔ اس نے 2008/09ء کے سیزن میں اسے دوبارہ حاصل کیا۔ اس نے اپنے ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز آسٹریلیا کے لیے بنگلور میں بھارت کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں کیا۔ وہ آسٹریلوی مقامی کرکٹ کے لمبے لمبے کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جن کی اونچائی 203 سینٹی میٹر تھی جارج نے ویسٹ ٹورینس ڈی سی سی کے درجات میں ترقی کی اور بہت سے دوسرے ٹیسٹ میچ کھلاڑیوں کے برعکس جونیئر گریڈز میں اثر ڈالنے کے لیے جدوجہد کی۔ تاہم 2005/06ء کے سیزن کے آس پاس، جارج نے ویسٹرن ایگلز کے لیے اے گریڈ میں وکٹیں لینا شروع کیں اور جلد ہی جنوبی آسٹریلیا کی شیلڈ کرکٹ ٹیم میں جگہ حاصل کی۔ انھیں حال ہی میں فرگوسن-جارج کرکٹ اکیڈمی کے نام سے نوازا گیا جس کا نام ویسٹ ٹورینز زون میں نوجوان کھلاڑیوں کے نام پر رکھا گیا ہے جو اس کے اور سدرن ریڈ بیکس ٹیم کے ساتھی اور ساتھی آسٹریلوی کرکٹ کے نمائندے کالم فرگوسن ہیں۔ 2014ء میں، جارج مزید مواقع کی امید میں معاہدے پر کوئنز لینڈ چلا گیا۔ [2] میٹاڈور کپ میں، جارج نے 11 وکٹیں لے کر اپنے امکانات کا فائدہ اٹھایا۔ 2015/16ء کے سیزن سے پہلے، جارج کو بُلز نے ایک سینئر کنٹریکٹ سے نوازا تھا۔ [3]
باؤلنگ
ترمیمجارج کا موازنہ سابق فاسٹ باؤلر گلین میک گرا سے کیا جاتا ہے۔ اس کا اول درجہ ڈیبیو نومبر 2008/09ء سیزن میں ریڈ بیکس کے لیے تھا۔ انھوں نے ہوبارٹ میں تسمانیہ کے خلاف 56 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔ بیلریو اوول میں بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ جارج کے پاس ہے جس کے پاس 84 کے عوض 8 ہیں۔ [4] جارج 2010ء میں آسٹریلوی ٹیسٹ ٹورنگ اسکواڈ کے رکن تھے، انھیں پہلی بار 2009-10ء کے دورہ نیوزی لینڈ کے درمیان آسٹریلوی فاسٹ مین کے زخمی ہونے کے بعد ہنگامی متبادل کے طور پر بلایا گیا، پھر 2010ء میں پاکستان کے خلاف سیریز کے لیے ٹیم میں شامل ہوئے۔ انگلینڈ اور 2010-11ء کے دورہ بھارت میں بھی وہ آسٹریلوی ٹیم کا جصہ تھے انھوں نے اپنا واحد ٹیسٹ بھارت کے خلاف بنگلور میں کھیلا جہاں انھوں نے دوسرے ٹیسٹ میں دو وکٹیں حاصل کیں۔
ذاتی زندگی
ترمیماس کے والدین روب اور گیل فزیکل ایجوکیشن ٹیچر تھے اور ٹیچرز کالج میں ملے تھے۔ پیٹر جارج اور اس کی بیوی سوسی، عیسائی ہیں۔ وہ ٹیمپل کرسچن کالج، مائل اینڈ میں ایک ساتھ اسکول میں تھے اور شادی سے پہلے تین سال تک اکٹھے تھے،اس کی عمر 21 سال تھی [5]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Queensland Bulls player profile"۔ 18 مئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 ستمبر 2015
- ↑ Peter George hopeful of playing Test cricket again as he starts afresh in Queensland
- ↑ QUEENSLAND BULLS CONTRACTS ANNOUNCED
- ↑ George Topples Moody's Bellerive record
- ↑ "Cricketer Peter George serves the Lord through cricket"۔ christiantoday.com.au (بزبان انگریزی)۔ Christian Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2019