چڑچڑاہٹ
چِڑچِڑاہٹ یا چِڑچِڑا ہونا(انگریزی: Annoyance) ایک ناخوشگوار دماغی کیفیت ہے جس میں چڑھ اور کسی کا ارد گرد کے ماحول یا خود کے حالات سے اکتا جانا دیکھا جاتا ہے۔ اس میں وہ شخص خود کی شعوری فکر سے دست بستہ ہونے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے کئی جذبات دیکھنے میں آ سکتے ہیں، جیسے کہ احساس محرومی اور غصہ۔ کسی کا بڑی آسانی سے چڑچڑاہٹ کا شکار ہونا اس کے فطری چڑچڑاپن کا آئینہ دار ہو سکتا ہے۔ چِڑچِڑاہٹ لوگوں کے مزاج میں کئی بار فطری ہو سکتی ہے۔ یہ کبھی اطراف کے حالات اور ان سے جذباتی عدم وابستگی یا بے میلی کی گیفیت کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کبھی کبھار بیماری کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے۔ فطری مزاج جب لوگوں سے میل ملاپ کا طلب گار نہ ہو تو لاکھ کوششوں کے باوجود کسی قسم کا جذباتی لگاؤ، یک گونگی اور جذباتی وابستگی ممکن نہیں۔
کووڈ 19 کی ممکنہ علامت کے طور پر
ترمیمدُنیا بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر ایک شخص گھر میں قید ہو کر کم از کم کچھ وقت کے لیے 2020ء میں کہیں کہیں 2021ء میں رہ گیا تھا۔ جس کی وجہ سے بعض افراد بے چینی اور چِڑچِڑاہٹ کا شکار بھی ہو رہے تھے۔ حالاں کہ چِڑچِڑاہٹ پر عوام تعجب نہیں کر رہی تھی کہ روز گار، کاروبار اور یہاں تک آزادانہ نقل و حرکت بری حد تک دنیا بھر میں متاثر ہو چکی تھی، لیکن ماہرین کا اس موقع پر یہ کہنا تھا کہ اس طرح کی بے چینی اور چڑچڑاپن بھی کورونا وائرس کی ممکنہ کی علامات کا حصہ ہو سکتی ہیں۔ یہ اس وقت ممکن جب یہ علامت اتفاقی اظہاریے سے کہیں زیادہ ایک مستقل کیفیت اور مزاج کا حصہ بن جائیں۔اُن ماہرین نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق یہ معلوم ہوا ہے کہ اُلجھن اور بے چینی کورونا وائرس کی انتہائی عام علامت ہے۔ جو چڑاچڑا پن کی قباحت کے ساتھ افراد کے برتاؤ میں دیکھی جا سکتی ہیں۔[1] یہ محض ایک ممکنہ علامت ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی علامات رو نما ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ اس عالمی وبا کا ہونا غیر علامتی بھی ہو سکتا ہے۔