چھاپ تلک سب چھینی
چھاپ تلک سب چھینی 14وی صدی کے صوفی سنت امیر خسرو کی ایک غزل ہے جو برج بھاشا میں لکھی گئی تھی۔ اکثر قوالی کی طرح گایا جاتا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے مشہور گایکوں نے یہ گانا گایا جیسے نصرت فتح علی خان، صابری بردرز[1] ، عابدہ پروین[2] اور استاد راحت فتح علی خان۔
"چھاپ تلک سب چھینی" | |
---|---|
امیر خسرو کا سنگل | |
صنف | قوالی |
مصنفین | امیر خسرو |
تاریخ
ترمیمتصوف میں، بہت لوگ اللہ کے پیار کی جگہ میں لڑکیوں کے پیار اور شرابوں[3][4] کے بارے میں لکھتے تھے۔ یہ گانا ویسا ہے: زیادہ تر گانا ایک لڑکی کے پیار کے بارے میں ہے (موہے سہاگن کینی رے/موسے نیناں ملائیکے) اور شراب کے بارے میں بھی بولتا (پریم بھٹی کا مدھوا پلائیکے) مگر گانے کا اصلی مطلب اللہ کا پیار ہے (خسرو نظام کے بل بل جائے)۔
لفظ
ترمیمچھاپ تلک سب چھینی رے موسے نیناں ملائیکے بات اگم کہہ دینی رے موسے نیناں ملائیکے پریم بھٹی کا مدھوا پلائیکے متوالی کر لينی رے موسے نیناں ملائیکے
گوری گوری بياں، ہری ہری چوڑیاں بياں پکڑ ہر لينی رے موسے نیناں ملائیکے بل بل جاؤں میں تورے رنگ رجوا آپ کی سی رنگ دينھی رے موسے نیناں ملائیکے
خسرو نظام کے بل بل جائے موہے سہاگن کر دینی رے موسے نیناں ملائیکے چھاپ تلک سب چھینی رے موسے نیناں ملائیکے بات عجب کہہ دینی رے موسے نیناں ملائیکے
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "چھاپ تلک (صابری بردرز)". YouTube (برج بھاشا میں). Archived from the original on 2019-01-07.
{{حوالہ ویب}}
: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے:|dead-url=
(help)اسلوب حوالہ: نامعلوم زبان (link) - ↑ "چھاپ تلک (راحت فتح علی خان اور عابدہ پروین)". YouTube (برج بھاشا میں). Archived from the original on 2019-01-07.
{{حوالہ ویب}}
: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے:|dead-url=
(help)اسلوب حوالہ: نامعلوم زبان (link) - ↑ "Love and the Metaphors of Wine and Drunkenness in Persian Sufi Poetry" (انگریزی میں). Archived from the original on 2019-01-07.
{{حوالہ ویب}}
: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے:|dead-url=
(help) - ↑ "What was Rumi talking about?". Al Jazeera (انگریزی میں). Archived from the original on 2019-01-07.
{{حوالہ ویب}}
: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے:|dead-url=
(help)