چینل کنٹوس
چینل کنٹوس ایک آسٹریلوی خاتون طالب علم اور جنسی رضامندی کی کارکن ہے جو 2021ء میں عالمی سطح پر مشہور ہوئی، اس کی نوجوان آسٹریلوی خواتین سے جنسی زیادتی کے تجربات کی رپورٹ کرنے کی اس کی درخواست کے جوابات کے بعد۔ وہ ہمیں رضامندی سکھائیں کی بانی ہیں اور دی گلوبل انسٹی ٹیوٹ فار ویمنز لیڈرشپ کی یوتھ ایڈوائزری کمیٹی کی چیئرپرسن ہیں۔ [3]
چینل کنٹوس | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | آسٹریلیا |
رہائش | لندن [1] |
شہریت | آسٹریلیا |
عملی زندگی | |
شعبۂ عمل | فعالیت پسندی [1] |
اعزازات | |
100 خواتین (بی بی سی) (2022)[2] |
|
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمکونٹوس سب سے پہلے گلینوری، نیو ساؤتھ ویلز کے بیرونی سڈنی کے مضافاتی علاقے میں پلی بڑھی، پھر سڈنی کے ایک متمول مضافاتی علاقے واکلوز میں چلی گئی۔ [4] [5] اس نے کامرس اور آرٹس میں بیچلر ڈگری کے لیے نیو ساؤتھ ویلز یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے سے پہلے سڈنی کے کمبالا اسکول میں تعلیم مکمل کی [6] [7] ۔ [6] 2020 ءمیں، اس نے یونیورسٹی کالج لندن میں صنف اور تعلیم میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ [5]
سرگرمی
ترمیمفروری 2021ء میں، کونٹوس نے ایک انسٹاگرام پول شروع کیا جس میں ان نوجوان آسٹریلوی خواتین سے کہانیاں طلب کی گئیں جن کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی۔ [5] جوابات کی بھرمار کے بعد، اس نے ہمیں رضامندی سکھائیں۔ نامی ویب گاہ شروع کی، جس نے آسٹریلیا کے اسکولوں میں جنسی رضامندی کی تعلیم طلب کرنے کے لیے ایک علاحدہ آن لائن پٹیشن کی میزبانی کی۔ [7] [8] [9] اس پٹیشن نے اپنے آغاز کے ایک ماہ کے اندر 44,000 سے زیادہ دستخطوں کے ساتھ ساتھ جنسی زیادتی کی 5,000 سے زیادہ کہانیوں کے ساتھ زبردست رد عمل پیدا کیا۔ [4] [5] مارچ 2021 ءمیں، نیو ساؤتھ ویلز پولیس فورس کے جنسی جرائم کے یونٹ نے کونٹوس کے ساتھ مل کر ان نوجوان خواتین سے کہا جنھوں نے کونٹوس کی سائٹ پر حملے کی کہانیاں درج کروائی تھیں، وہ نیو ساؤتھ ویلز پولیس ڈیپارٹمنٹ کو بھی غیر رسمی رپورٹیں دیں۔ [10] اپریل 2021ء میں، کونٹوس نے تجویز پیش کی کہ ایک گمنام آن لائن ٹپ سائٹ قائم کی جائے تاکہ جنسی زیادتی کے شکار نوجوان آسٹریلوی پولیس کو حملوں کی رپورٹ کر سکیں۔ [11] مئی 2021ء میں، اس وقت کے آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن نے جنسی رضامندی کی تعلیم پر بات کرنے کے لیے کونٹوس سے ملاقات کرنے کا وعدہ کیا۔ [12]
پہچان
ترمیم2021ء کے آسٹریلین ہیومن رائٹس ایوارڈز میں، کونٹوس نے ینگ پیپلز ہیومن رائٹس میڈل جیتا۔ [13] انھیں 2022 ءیں بی بی سی کی 100 خواتین میں سے ایک کے طور پر اعزاز حاصل ہوا [14] اس کی کتاب، Consent Laid Bare ، ستمبر 2023ء میں میکملن آسٹریلیا نے شائع کی تھی [15]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب https://www.smh.com.au/national/it-started-on-instagram-now-chanel-s-petition-is-leading-a-sex-education-revolution-20210305-p5780k.html
- ↑ https://www.bbc.co.uk/news/resources/idt-75af095e-21f7-41b0-9c5f-a96a5e0615c1
- ↑ "Porn leading to rising sexual violence and grooming in Australia, consent activist says". SBS News (انگریزی میں). 1 نومبر 2023. Archived from the original on 2023-11-01. Retrieved 2023-11-02.
- ^ ا ب Kwai، Isabella (15 اکتوبر 2021)۔ "Push to Improve Sex Ed in Australia Comes From 10,000 Miles Away"۔ The New York Times۔ 2021-10-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-16
- ^ ا ب پ ت Chrysanthos, Natassia (5 مارچ 2021). "It started on Instagram. Now Chanel's petition is leading a sex education revolution". The Sydney Morning Herald (انگریزی میں). Archived from the original on 2021-09-12. Retrieved 2021-10-16.
- ^ ا ب "Here's Why Chanel Contos Is Making Headlines". Girlfriend (امریکی انگریزی میں). Archived from the original on 2021-03-18. Retrieved 2021-10-16.
- ^ ا ب Thompson, Courtney (29 جون 2021). "She started a reckoning, but Chanel Contos isn't finished yet". Marie Claire (انگریزی میں). Archived from the original on 2021-06-29. Retrieved 2021-10-16.
- ↑ "Sex education: Could a program in Mexico City provides a blueprint for Australia?"۔ Monash Lens۔ 12 مارچ 2021۔ 2021-10-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-16
- ↑ Chrysanthos, Natassia (19 فروری 2021). "Hundreds of Sydney students claim they were sexually assaulted". The Sydney Morning Herald (انگریزی میں). Archived from the original on 2021-08-24. Retrieved 2021-10-16.
- ↑ Chrysanthos, Natassia (23 مارچ 2021). "'We will listen': Police and consent activist launch operation to urge victims to come forward". The Sydney Morning Herald (انگریزی میں). Archived from the original on 2021-06-11. Retrieved 2021-10-16.
- ↑ Sakkal, Paul (3 اپریل 2021). "'Not about sending teenagers to jail': Chanel Contos pushes for new sex crimes reporting". The Age (انگریزی میں). Archived from the original on 2021-04-29. Retrieved 2021-10-16.
- ↑ "Chanel Contos to meet Scott Morrison to discuss sex consent education reforms". the Guardian (انگریزی میں). 20 مئی 2021. Archived from the original on 2021-09-09. Retrieved 2021-10-16.
- ↑ "2021 Human Rights Award winners announced"۔ Australian Human Rights Commission۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-09-18
- ↑ "BBC 100 Women 2022: Who is on the list this year?". BBC News (برطانوی انگریزی میں). Retrieved 2022-12-07.
- ↑ Boecker, Brianna (15 ستمبر 2023). "'Consent Laid Bare': Chanel Contos' new book tackles outdated sexual norms". Women's Agenda (آسٹریلیائی انگریزی میں). Retrieved 2023-12-06.