چینی ادبیات عالیہ

چینی ادب کے کلاسیکی متون

چینی ادبیات عالیہ (آسان چینی: 中国古典典籍; روایتی چینی: 中國古典典籍; پینین: Zhōngguó gǔdiǎn diǎnjí) سے مراد چینی زبان کی وہ کتابیں ہیں جو سنہ 221 ق م میں چن خاندان کے شاہی اتحاد سے قبل رشتہ تحریر سے منسلک ہوئیں۔ ان میں بطور خاص نو کنفیوشسی روایت کی حامل "چار کتابیں اور پانچ کلاسیک" قابل ذکر ہے۔ خود یہ کتاب بھی "تیرہ کلاسیک" کی تلخیص ہے۔ ماقبل چن عہد کی یہ تمام کتابیں کلاسیکی چینی زبان میں لکھی گئی تھیں اور ان کے تینوں مجموعوں کو بالجملہ "ادبیات عالیہ" سے موسوم کیا جاتا ہے۔[1]

نیز ادبیات عالیہ کے تحت ان کتابوں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے جو چین کی مقامی بولیوں اور لہجوں یا کلاسیکی چینی میں ضبط کی گئیں یا آخری شاہی چنگ خاندان کے سقوط (1912ء) تک رائج رہیں۔ ادبیات عالیہ کے تین مجموعے ہیں جو شی، زی اور جی کہلاتے ہیں۔ شی (史) مجموعہ کے تحت تاریخی نوعیت کی کتابیں آتی ہیں، جبکہ زی (子) میں فلسفیانہ کتابوں، نیز زراعت، طب، ریاضیات، فلکیات، الہیات، تنقید فنون اور دیگر متفرق تحریروں کو رکھا گیا ہے اور جی (集) مجموعہ میں ادبی کاوشیں شامل ہیں۔

منگ اور چنگ خاندانوں کے وقت میں ان کنفیوشسی فضلا کے لیے چار کتابوں اور پانچ کلاسیک کی تعلیم لازمی تھی جو شاہی امتحان دے کر سرکاری عہدے دار بننا چاہتے تھے۔ اس عہد کی کوئی بھی سیاسی گفتگو یا مباحثہ اس کے حوالوں سے خالی نہیں ہے۔ حتی کہ انھیں حفظ کیے بغیر کوئی شخص سرکاری فاضل (اور کبھی کبھی فوجی افسر) نہیں بن سکتا تھا۔ عموماً چینی بچے سب سے پہلے چینی رسم الخط سیکھتے اور اس کے بعد کلاسیکی کتابوں کو حفظ کرتے۔

محققین نے چینی ادبیات عالیہ کو دو زمانوں میں تقسیم کیا ہے: ماقبل و مابعد کتاب سوزی عہد۔ کتاب سوزی کا یہ سانحہ چن خاندان کے عہد زوال میں پیش آیا تھا جس میں ماقبل چن کتابوں کے اصلی نسخے بڑی تعداد میں ضائع ہو گئے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Voorst, Robert E. Van (2007)۔ Anthology of World Scriptures۔ Cengage Learning۔ ص 140۔ ISBN:0-495-50387-8
  2. Voorst, Robert E. Van (2007)۔ Anthology of World Scriptures۔ Cengage Learning۔ ص 140۔ ISBN:0-495-50387-8

بیرونی روابط

ترمیم

روایتی چینی

ترمیم

سادہ چینی

ترمیم

جاپانی

ترمیم