ڈارلنگٹن جوڑا
ڈارلنگٹن جوڑا یا ڈارلنگٹن پیئر (Darlington pair) سے الیکٹرونکس کی دنیا میں مراد دو یا زیادہ ایسے ٹرانزسٹر (BJT) ہوتے ہیں جو باہم جُڑ کر ایک ہی ٹرانزسٹر کا برتاو کرتے ہیں۔ یعنی دو ٹرانزسٹروں کی کل 6 ٹانگیں (pins) ہونی چاہیئں مگر جب دو ٹرانزسٹر ڈارلنگٹن جوڑے کے شکل میں منسلک ہوتے ہیں تو بظاہر صرف تین ٹانگوں والے ایک ٹرانزسٹر کی طرح دکھتے ہیں اور برقیاتی لحاظ سے بھی ایک ہی ٹرانزسٹر کی طرح برتاو کرتے ہیں۔
ٹرانزسٹروں کو اس طرح جوڑنا Sidney Darlington نے 1953ء میں دریافت کیا تھا۔ آج کل ڈارلنگٹن جوڑے ٹرانزسٹر بنے بنائے بھی دستیاب ہیں (مثلاً TIP 122) اور دو الگ الگ ٹرانزسٹروں کو جوڑ کر بھی بنائے جا سکتے ہیں۔ (اس کے برعکس دو الگ الگ ڈائیوڈ کو کسی بھی ترتیب سے جوڑ کر ایک ٹرانزسٹر نہیں بنایا جا سکتا۔)
ڈارلنگٹن جوڑے کے دونوں ٹرانزسٹر اگر سلیکون کے بنے ہوں تو ایمیٹر اور بیس کے درمیان کم از کم 1.3 وولٹ موجود ہونے چاہیئں ورنہ یہ کام نہیں کرے گا۔
افادیت
ترمیمعام طور پر ایک ٹرانزسٹر کرنٹ کو لگ بھگ 30 گنا بڑھا دیتا ہے۔ ڈارلنگٹن جوڑے کا پہلا اور چھوٹا ٹرانزسٹر بھی اپنے base کرنٹ کو اتنا ہی بڑھاتا ہے جو پھر دوسرے اور بڑے ٹرانزسٹر کا base کرنٹ بن جاتا ہے۔ اس طرح دوسرا ٹرانزسٹر اسے مزید 30 گنا بڑھا دیتا ہے۔ بازار میں دستیاب بیشتر ڈارلنگٹن جوڑے عموماً کرنٹ کو 1000 گنا بڑھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اپنی اس صلاحیت کی وجہ سے ایسے ڈارلنگٹن جوڑے ٹچ سوئچ (touch switch) بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔
ایس سی آر اور ٹرائیک جب ایک دفعہ گیٹ پلس (gate pulse) کی وجہ سے آن ہو جائیں تو گیٹ پلس ختم ہونے کے بعد بھی اُس وقت تک آن رہتے ہیں جب تک ان پر لگی وولٹیج صفر نہ ہو جائے۔ لیکن ٹرانزسٹر اور ڈارلنگٹن جوڑے میں سے کرنٹ صرف اُسی وقت گزرتا ہے جب تک بیس اور ایمیٹر کے درمیان بھی کرنٹ گذر رہا ہو۔