پاکستان میں بائیں بازو کے مشہور لیڈر۔ طلبہ تنظیم ڈیموکریٹک سٹوڈنٹس فیڈریشن کے بانی۔ ڈاکٹر سرور ہندوستان کے شہر الہ آباد میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ 1948 میں کراچی گھومنے آئے تھے لیکن پھر یہیں کے ہو رہے۔ انھوں نے ڈاؤ میڈیکل کالج سے گریجویشن کیا۔ زمانہ طالب علمی میں انھوں نے طلبہ تنظیم کا آغاز کیا مگر محمد علی بوگرہ کی حکومت نے اس پر 1954 میں پابندی لگادی۔

اے پی ایس او

ترمیم

ڈی ایس ایف پر پابندی کے بعد ڈاکٹر سرور اور ان کے ساتھیوں نے کالعدم ڈی ایس ایف کے کارکنوں اور مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مختلف دھڑوں کو ملا کر آل پاکستان سٹوڈنٹس آرگنائزیشن (اے پی ایس او) تشکیل دی تھی جس میں دائیں اور بائیں بازو کے نظریات کے حامی طلبہ کے مسائل کے حل کے لیے متحد ہوئے تھے تاہم حکومت پاکستان نے کراچی میں احتجاجی ریلی کا انعقاد کرنے پر اس پر بھی پابندی لگادی۔ احتجاجی ریلی کے مطالبات میں سے ایک کراچی میں اس کیمپس کا قیام تھا جو اب کراچی یونیورسٹی کہلاتا ہے۔ اس ریلی پر پولیس اہلکاروں کی فائرنگ کے نتیجے میں سات طلبہ ہلاک اور محمد سرور شدید زخمی ہوئے

اسیری

ترمیم

بعد میں حکومت نے انھیں جیل میں ڈال دیا تھا جہاں وہ لگ بھگ ایک سال قید رہے۔ انھیں فائنل پروفیشنل ایم بی بی ایس کے امتحانات کا رزلٹ بھی اسی دوران ملا تھا جب وہ پابند سلاسل تھے۔ اسی دور میں ان کے بڑے بھائی محمد اختر کو جو پیشہ ور صحافی تھے۔ حکومت نے قید میں ڈال دیا۔ دوسرے سیاسی اسیروں کی طرح دونوں بھائیوں کا قانونی دفاع بھی فخرالدین جی ابراہیم نے کیا تھا۔ ڈاکٹر سرور، ڈی ایس ایف اور پچاس کی دہائی کی کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کے لیڈر حسن ناصر کے قریبی ساتھی تھے۔ حسن ناصر کو ایوب خان کے دور میں پنجاب پولیس نے گرفتار کرکے لاہور قلعے کے ایک قید خانے میں بند کر دیا تھا جہاں تشدد کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہو گئی تھی۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن

ترمیم

ڈاکٹر سرور، پاکستان میں ڈاکٹروں کی تنظیم پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے بھی بانیوں میں سے تھے اور دو بار تنظیم کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے تھے۔ پی ایم اے جنرل ضیاالحق کے مارشل لا کے دور میں جمہوریت کی بحالی کے لیے کام کرنے والی اہم تنظیموں میں سے ایک تھی۔ ڈاکٹر صاحب آخری عمر تک طب کے شعبے سے وابستہ رہے۔ مختلف اداروں میں جنرل فزیشن کے طور پر کام کرنے کے بعد چالیس سال سے زیادہ عرصے تک گلبہار نیا گولیمار کے علاقے میں اپنا کلینک چلاتے رہے۔

انتقال

ترمیم

26 مئی 2009 بروز منگل کراچی میں انتقال کر گئے۔