ڈرسٹ اول یا ڈرسٹ پکٹ کا،ارپ کا بیٹا،ایک پکٹش اسطورہ(افسانوی یا روایتی) بادشاہ تھا،اس کا نام پکٹش کرانکل میں بادشاہ کی فہرست میں موجود ہے۔

کرانکل میں لکھا ہے کہ ڈرسٹ 100 سال(سو سال) تک بادشاہ رہا اور اس نے 100 جنگیں لڑیں،جسے روایت کے طور پر مانا جاتا ہے نہ کے سحچ۔ ہم مسلمان اس بات کو سحچ کہے سکتے ہیں کیونکہ قرآن پاک اس بات کی گوائی دیتا ہے کہ پہلے زمانے کے لوگ قد میں بڑے ہوتے تھے اور ان کی عمریں بھی زیادہ ہوتی تھی۔ مثلا" قوم عاد اور قوم ثمود جیسی قومیں۔قرآن کی سورۃ الفجر میں آتا ہے کہ:

کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے (قومِ) عاد کے ساتھ کیسا (سلوک) کیا۔ جو (اہلِ) اِرم تھے (اور) بڑے بڑے ستونوں (کی طرح دراز قد اور اونچے محلات) والے تھے۔ جن کا مثل (دنیا کے ) ملکوں میں (کوئی بھی) پیدا نہیں کیا گیا۔ القرآن۔ سورۃ الفجر (آیات 6 تا 8)

چلیے واپس ڈرسٹ کی طرف آجائیے،کہا جاتا ہے کہ سینٹ پیٹرک اپنی حکمرانی کے انیسویں سال میں آئر لینڈ میں آیا تھا،جسے لوگ پانچویں صدی کی کہانی مانتے ہیں۔ کرانکل اس بات کا بھی اقرار کرتا یے کہ اس نے اپنے بھائی نکحتن کو جلاوطن کرکے آئر لینڈ بھیج دیا تھا۔ جان فورڈن کا دعوی کرتا ہے کہ ڈرسٹ نے 45 سال تک بادشاہی کی،وہ بھی اسقف پلاڈیس کے زمانے میں نہ کہ سینٹ پیٹرک کے اور اسی زمانے میں اپنے بھائی نکحتن سے جنگ کی۔

بادشاہ کی فہرست میں موجود ہے کہ اس کے بعد ٹلاورک اول نے حکومت کی۔

حوالہ

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم
  • Weeks, T.H.; Weeks, A. (2005(?)). "The Pictish Chronicle". Manchester: Mimas Centre of Excellence at The University of Manchester. Archived from the originalآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ mimas.ac.uk (Error: unknown archive URL) on 27 March 2008. Retrieved 16 February 2010.