آپ کا تعلق بنیادی طور پر جرمنی سے تھا۔ 1937ء سے 1962ء تک آپ جاوید منزل لاہور میں ڈاکٹر سر علامہ اقبال کے دو بچوں جاوید اقبال اور منیرہ بانو کی گورنس تھیں۔ آپ 1903ء کے لگ بھگ جرمنی میں پیدا ہوئیں۔ آپ نے 25 سال تک علامہ اقبال کے بچوں کی تربیت کا فریضہ انجام دیااور اس دور کی یادداشتوں کو آپ نے"Iqbal As I Knew Him" کے نام سے قلمبند کیا۔[1]

ڈورس احمد

سردار بیگم کی وفات کے بعد علامہ اقبال نے اس جرمن خاتون کو اپنے بچوں کی نگہداشت کے لیے رکھا۔ جنھوں نے اپنی ذمہ داری احسن طریق سے نبھائی۔ ڈورس منیرہ کی شادی کے بعد واپس برلن (جرمنی) چلی گئیں۔ اکثر لاہور آیا کرتیں تھیں لیکن جب زیادہ عمر ہونے کے سبب ایسا ممکن نہ رہا تو منیرہ صلاح الدین نے اپنے فرزند میاں اقبال صلاح الدین کو انھیں جرمنی سے لینے بھیجا جو انھیں اپنے بازوؤں پر اٹھا کر لاہور لائے اور یہاں انھیں کے گھر میں اُنھوں نے اپنی زندگی کے آخری دن گزارے۔[2]

وفات ترمیم

آپ نے 25 مارچ 1993ء کو لاہور میں انتقال کیا ۔ گورا قبرستان جیل روڈ لاہور میں تدفین ہوئی۔

  1. وفیات پاکستانی اہل قلم خواتین از خالد مصطفی
  2. (تحریر و تحقیق: میاں ساجد علی‘ علامہ اقبال سٹمپ سوسائٹی