ڈوری
ڈوری (Cord)
تار؛ ڈوری؛ حبل؛ طناب؛ تانت؛ پتلی رسی جو کئی سوت بٹ کر بنائی گئی ہو؛ ڈوری یا رسی سے مشابہ کوئی بھی چیز؛ کپڑے کی سطح پر ڈوری نما ابھار؛ اس لیے ڈوری کے ابھاروں والا کپڑا یا کارڈرائی۔ (جمع) کارڈرائی کی برجس یا پتلونیں۔ (واحد، مجازاً) ایسا کوئی بھی اثر جو مانع ہو یا پابندی عائد کرے؛ ڈوری سے ناپا جانے والا لکڑی کی کٹائی کا ناپ جو 128مکعب فٹ یا 8 فٹ لمبا، 4 فٹ اونچا اور 4 فٹ چوڑا کاٹی ہوئی لکڑی کا ڈھیر ہوتا تھا۔ (تشریح الاعضا) ڈوری نما ساخت کے اعضا (جیسےThe Spinal Cord:یا The Vocal Cords)۔ (فعل متعدی) ڈوری سے لیس کرنا؛ ڈوری سے باندھنا؛ (لکڑیوں کے ) گٹھر کا ڈوری یا رسی سے جکڑنا؛ رسی سے باندھنا؛ کسنا؛ جکڑنا۔[1]
مردوں کے لباس میں ڈوری کا مذہب اسلام میں حکم
ترمیمجو ڈوری عباء (جبہ) وغیرہ کے کنارے پرلگی ہوتی ہے، جس کو دیکھ کر یہ خیال آتا ہے کہ وہ سونے کی بنی ہے، تو انھوں نے بتایا کہ اس میں سونے کی کوئی چيز نہیں پائی جاتی ہے، اس بنا پر اس عباء (جبہ) کا پہننا جس کے کنارہ پر یہ زینت کی چيز ہو، مباح ہے اور اگر یہ مان لیا جائے کہ اس میں سونے کی کوئی چیزہے، تو وہ قلیل ہے۔ اور مباح ہے، کیونکہ سونا اس لباس کے تابع ہے۔ اور اگر یہ یقین ہو جائے کہ اس میں سونا زیادہ ہے، تو پھر اس کا استعمال حرام ہے۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ آن لائن قومی انگریزی اُردو لُغت، ادارۂ فروغِ قومی زبان اسلام آباد پاکستان
- ↑ اس ڈوری کا کیا حکم ہے جو مردوں کے عباء (جبہ) پر ہوتی ہے، جبکہ اس کے بارے میں یہ شک ہوتا ہے کہ وہ سونے سے بنی ہوئی ہوتی ہے؟