رسی دھاگوں، ربر یا فائر سے بنی ایک شے ہے۔ یہ رسی کبھی پوری طرح ایک اکائی کی ہوتی ہے اور کبھی دو رسی جوڑ کر ایک اکائی کی بنی ہوتی ہے۔ رسی کبھی الگنی کے طور پر گھروں اور محلوں میں کپڑے سکھانے کا کام دیتی ہے۔ کئی بار حمل و نقل اور پارسل بھیجنے کے سامان میں اس کا استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ رسی پر نٹ یا عوامی کرتب باز چل کر کرتب دکھاتے ہیں، جو بہت موٹی ہوتی ہے۔

ریاستہائے متحدہ امریکا میں ایک نٹائن موٹی رسی پر چل کر کرتب دکھاتی ہوئی۔

رسی کا مذکر رسا ہوتا ہے جو ایک خاص طور پر تیار ہوتا ہے۔ یہ خاص طور پر پھانسی دینے کے کام میں آتا ہے۔ یہ اتنی طاقت ور ہوتی ہے کہ کچھ ہی سیکینڈ میں ایک شخص کو زمین سے کھینچ کر تختہ دار پر لٹکتا چھوڑ ریتی ہے۔


25 اکتوبر، 1983ء بھارت کے پونے شہر کے ییراوڑا جیل میں ایک ساتھ چار ملزمین کو سزائے موت کے طور موٹے رسوں کے تختہ دار پر چڑھایا گیا تھا۔[1]

محاوروں میں ترمیم

اردو میں کہاوت موجود ہے کہ رسّی جل گئی پر بل نہیں گیا، یعنی یہ کہ حالات تغیر پزیر ہونے کے باوجود کسی شخص کی ہمت اور حوصلے میں کوئی فرق نہیں آیا۔[2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم