ڈیٹنگ کوچ (انگریزی: Dating coach) ایسے تربیت کار ہوتے ہیں جو اپنے گاہکوں کو کامیاب ڈیٹنگ اور تعلقات کے لیے بہتر مواقع کے لیے کوچنگ فراہم کرتے ہیں۔ اس کوچنگ میں مذاکرہ، تمثیلی کردار سازی (role-playing)، برتاؤ کی نمونہ سازی ( behavior modeling) اور ہدایات کی اور شکلیں ہو سکتی ہیں۔ ایک ڈیٹنگ کوچ اپنے گاہکوں کو تربیت دیتا ہے کہ وہ رومانی ساتھیوں سے ملیں اور انھیں اپنی جانب راغب کریں۔ ڈیٹنگ کوچ ان موضوعات پر خود کو مرکوز کر سکتے ہیں جیسے کہ ڈیٹنگ کا فن، بین شخصی صلاحیتین، فلرٹنگ، نفسیات، عمرانیات، بین شخصی یک گونگی، فیشن اور تفریحی سرگرمیاں۔ چونکہ ڈیٹنگ کوچ غیر سائسنس یافتہ ہوتے ہیں، اس لیے ان کے طریقوں میں کافی فرق ہو سکتا ہے۔

مواقع

ترمیم

ڈیٹنگ کوچوں کی افادیت اور ملک در ملک مواقع میں صورت حال کافی مختلف ہے۔ سنگاپور جسے ترقی یافتہ ملک میں 30 سے 34 سال کی درمیانی عمر کے 43 فیصد مرد بغیر کسی ساتھی کے زندگی گزار رہے ہیں۔ اسی وجہ سے ڈیٹنگ کوچ کے پاس امکانات اور شاگردوں کی کمی نہیں ہے۔ جبکہ اسی عمر کی صرف 31 فیصد خواتین اکیلی ہیں۔ ڈیٹنگ کوچ گروپوں میں بھی اور انفرادی طور پر بھی مختلف اسباق، ترکیبات اور حکمت عملیاں فراہم کرتا ہے۔ ان میں سب سے زیادہ توجہ اس بات پر دی جاتی ہے کہ کس طرح اپنی مخالف جنس کو سمجھا جائے۔ اس کے علاوہ نوجوانوں کو ریستورانوں، کتب فروشوں کی دکانوں پر اور دیگر عوامی مقامات پر لے جا کر بھی ان کی عملی تربیت کی جاتی ہے۔[1]

یورپ کے ملک برطانیہ میں بھی ڈیٹنگ کوچوں کی کافی مانگ ہے اور ان کے صلاح و مشورے کو کافی اہمیت دی جاتی ہے۔ وہاں کے ایک مشہور ڈیٹنگ کوچ جیمز پرییس جلد بازی سے نوجوان جوڑوں کو روکتے ہیں۔ ان کے مطابق کسی سے اظہار محبت کرنے کے لیے چار ماہ کا عرصہ کافی ہے۔ وہ کہتے ہیں : ’ آپ کسی کو جاننے کے لیے اس کے ساتھ ایک اچھا وقت گزار رہے ہیں جو ایک حقیقی تعلق کو جانچنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ اگر آپ کسی کو جلدی بتا دیں گے تو ہو سکتا ہے وہ اس سے ڈر جائیں۔ اگر آپ دیر کر دیتے ہیں تو دوسرا فرد یہ سمجھے گا کہ آپ بس اس کے جذبات کے رد عمل کے طور پر ایسا کر رہے ہیں۔ ایسا کرنا اس عمل کو مزید تاخیر کا شکار اور مشکل بنا سکتا ہے۔[2]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم