کام کی ادلا بدلی
کام کی ادلا بدلی (انگریزی: Job rotation) ایک تکنیک ہے جو کچھ آجر استعمال کرتے ہیں۔ اس کے تحت کچھ آجر اپنے ملازمین کو تفویض کردہ کام کو دوران ملازمت مسلسل بدلتے رہتے ہیں۔ آجرین اس عمل کو مختلف وجوہ کی بنا پر اپناتے ہیں۔ اس کا مقصد ملازمین میں لچک داری پیدا کرنا ہے اور انھیں کمپنی یا ادارے میں لمبے عرصے تک جوڑے رکھنا ہے جس میں کہ وہ کام کرتے ہیں۔ یہ بات بھی تحقیق سے سامنے آئی ہے کہ کام کی ادلا بدلی ملازمین کے تناؤ کو کم کرتا ہے، خصوصًا ان کاموں میں جس میں جسمانی محنت زیادہ ہوتی ہے۔
نوعیتیں
ترمیمکچھ اداروں میں کام کی ادلا بدلی کی ایک مقررہ میعاد ہوتی ہے۔ مثلًا ایک جامعہ میں کسی مخصوص شعبے میں صدر شعبہ چار افراد کے بیچ گھومتا رہ سکتا ہے جو مساوی یا تقریبًا مساوی تجربہ رکھتے ہیں۔ ہر فرد اس عہدے کو چھ مہینے یا ایک سال کی میعاد تک رکھ سکتا ہے، جس کے بعد یہ عہدہ کسی دوسرے شخص کو دے دیا جاتا ہے۔ تاہم کچھ اداروں میں کام کی ادلا بدلی اور بھی تیز ہو سکتی ہے۔ ایک بینک میں نقد کاؤنٹر کی ذمے داری ہفتہ در ہفتہ، متبادل دن اور یہاں تک کہ ہر روز بدل سکتی ہے۔ اس میں بینک کے اصول اور روزانہ سرگرمیوں کی بر وقت تکمیل کی حکمت عملی پیش نظر ہو سکتی ہے۔
ایمریٹس پاکستان میں کام کی ادلا بدلی
ترمیمایمریٹس ایئرلائنز نے دسمبر 2019ء میں محمد سرحان کو پاکستان کے لیے اپنا نیا نائب صدر بنایا۔ یہ ایمریٹس کی انتظامیہ کی جانب سے کام کی ادلا بدلی اور عہدوں کی تبدیلی پروگرام کا حصہ تھا تاکہ انتظامیہ مسافروں کی ضروریات پر بہتر انداز سے خدمات پیش کرنے کے ساتھ بازار کی حرکیات پر مستعدی سے کام کرسکے۔ ایمریٹس کے نو آمد شدہ نائب صدر پاکستان محمد سرحان نے کہا، “پاکستان اور ایمریٹس کے درمیان 34 سال پر محیط خصوصی تعلق اس وقت سے قائم ہے جب 25 اکتوبر 1985 کو دبئی سے کراچی کے لیے ایئر لائنز پہلی پرواز روانہ ہوئی۔ جدید طور پر پاکستان کے پانچ شہروں سے ہفتہ وار 67 پروازیں روانہ ہوتی ہیں۔[1]