کان کا میل
کان کا میل یا ایئر ویکس ، جسے طبی اصطلاح سیرومین کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک بھورا یا سرمئی رنگ کا مومی مادہ ہوتا ہے جو کان کی نالی کے اندر بنتا ہے۔ [3] یہ کان کو انفیکشن ، پانی اور کیڑوں سے بچاتا ہے۔ [2] عام طور پر اس کی کوئی علامات نہیں ہوتی ہیں۔ لیکن اگر اس کی مقدار بڑھ جائے تو نتیجے کے طور پر سماعت میں کمی ، درد، یا چکر کی علامات ہو سکتی ہیں۔ [1] پیچیدگیوں میں بیرونی اوٹائٹس شامل ہوسکتا ہے۔ [1]
کان کا میل | |
---|---|
مترادف | سیرومین،چرک گوش |
گیلے قسم کا انسانی کان کا میل | |
اختصاص | کان ناک اور گلے کے امراض |
علامات | کوئی نہیں، سننے میں کمی، درد، چکر آنا[1] |
خطرہ عنصر | آلہ سماعت, شور سے بچائو کا آلہ، ائیر پلگ[2] |
تدارک | معدنی تیل[2] |
علاج | پانی کے ذریعے، سیرومینولٹک،میل کو نرم کرنے کے لیے، مکینیکل ذرائع[2] |
تعدد | 6فیصد (متاثرہ افراد)[2] |
خطرے کے عوامل میں سماعت کے آلات اور ایئر پلگ کا استعمال شامل ہے۔ [2] کان کی موم جلد کے خلیوں اور سیرومینس اور سیبیسیئس غدود سے نکلنے والی رطوبتوں سے بنتی ہے۔ [2] اوٹوسکوپ کے ذریعے کان کے معائنے کر کے تشخیص کی جاتی ہے۔ [2]
عام طور پر یہ موم یا میل کانوں سے خودبخود نکل جاتا ہے۔ [2] زیادہ جمع ہونے کی علامات کی صورتوں میں، اسے بذریعہ پانی، موم کو توڑنے کے ایجنٹوں، یا میکانی ذرائع سے صاف کیا جاتا ہے۔ [2] معدنی تیل، اس کو مزید جمع ہونے سے روکنے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے. [2] پھریری اور کان کی موم بتی کا استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ [2] تقریباً 6فیصد افراد اس عارضہ سے متاثر ہوتے ہیں، جس کی شرح بوڑھے لوگوں میں 30فیصد سے زیادہ ہے۔ [2] ریاستہائے متحدہ میں اس کے نتیجے میں ہر سال تقریبا 12 ملین صحت کی دیکھ بھال کے مراکز کے چکر لگاتے ہیں۔ [2]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ DF McCarter، AU Courtney، SM Pollart (15 May 2007)۔ "Cerumen impaction."۔ American family physician۔ 75 (10): 1523–8۔ PMID 17555144
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر JO Sevy، A Singh (January 2022)۔ "Cerumen Impaction Removal"۔ StatPearls۔ PMID 28846265
- ↑ GA Horton، MTW Simpson، MM Beyea، JA Beyea (January 2020)۔ "Cerumen Management: An Updated Clinical Review and Evidence-Based Approach for Primary Care Physicians."۔ Journal of primary care & community health۔ 11: 2150132720904181۔ PMID 31994443۔ doi:10.1177/2150132720904181