کتاب یاشر
عہد نامہ قدیم میں ذکر کردہ ایک گم شدہ کتاب، کتاب سموئیل۔آیت 2 کے پہلے باب کی آیت 18 یاشر کی کتاب یا راست باز کی کتاب کے نام سے ایک کتاب کا ذکر ہے۔لیکن یہ کتاب موجودہ عہد نامہ میں شامل نہیں۔
وجہ تسمیہ
ترمیمکتاب یاشر (عبرانی: סֵפֶר הַיׇּשׇׁר (سفر ہییسر))عہد نامہ قدیم کے مختلف تراجم میں کتاب یاشر کے نام کا تلفظ یاشر اور آشر دونوں ملتا ہے۔ قدیم اردو تراجم (1811ء) میں اسے کتاب الیسیر اور کتاب یاصار لکھا ہوا ملتا ہے۔ بعض پرانی طباعتوں میں اسے راست باز کی کتاب بھی کہا گيا ہے۔ کیونکہ عہد نامہ میں اسے ایک شخص کے نام سے یاشر کی کتاب کہا گيا ہے۔ اسی لیے اس کا یہ نام معروف ہے۔
مصنف
ترمیماردو کے مختلف تراجم میں اس کے نام کا تلفظ مختلف طرح سے گیا جاتا رہا ہے۔ یاشر، آشر، یسیر اور یاصار سبھی ایک ہی نام ہی کی مختلف لفظی صورتیں ہیں۔ اس بارے کچھ معلوم نہیں کہ یاشر کون تھا، البتہ 2-سموئیل کے پہلے باب میں اس کا ذکر داؤد نبی کے ہمعصر کے طور پر کیا گيا ہے۔
عہد نامہ میں ذکر
ترمیمکتاب سموئیل میں اس کا ذکر تب ہوتا ہے، جب داؤد نبی کو ساؤل کی موت کی خبر ملتی ہے، تو وہ کہتے ہیں:
” | ۔۔۔ بنی یہوداہ کو کمان کا گيت سکھائیں۔ دیکھو وہ یاشر کی کتاب میں لکھا ہے۔[1] | “ |
دوسری جگہ کتاب یشوع کے باب 10 آیت 13 میں ذکر ہے، جہاں اس کتاب کا ایک پیرا نقل کیا کرنے کے بعد کہا گيا ہے کہ یہ کتاب یاشر (یا آشر) میں ہے۔
” | یشوع نے خداوند کے سامنے یہ کہا: اور اے سورج! تو جبعون پر |
“ |
دونوں مقامات پر اس کتاب کا ذکر منظوم کتاب کے طور پر آیا ہے، جس میں نظمیں، مرثیے اور رمزیہ داستانیں تھیں۔[3]