کثیر بن صلت
کثیر ابن صلت (متوفی 70ھ / تقریبا 690ء) صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ عبد الملک ابن مروان کے دور میں اس کے لیے بطور کاتب رہا تھا۔
صحابی | |
---|---|
کثیر بن صلت | |
معلومات شخصیت | |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | مدینہ منورہ |
شہریت | خلافت راشدہ |
کنیت | ابو عبد اللہ |
عملی زندگی | |
طبقہ | صحابہ |
نسب | كثير بن الصلت بن معدي كرب بن وكيعة بن شرحبيل بن معاوية بن حجر |
ابن حجر کی رائے | صحابی |
ذہبی کی رائے | صحابی |
پیشہ | محدث ،قاضی |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیموہ کثیر بن صلت بن معدی کرب الکندی ہے، ان کا نام "قلیلا " تھا، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام تبدیل کر کے کثیر رکھا، جیسا کہ نافع کی روایت سے الجامع میں ابن وہب کی احادیث کے مطابق ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبا کے راستے میں اپنے گھر اور معاویہ کے گھر کے درمیان سے گزر رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کثیر ابن الصلت کے گھر عید کی نماز ادا کی۔ جیسا کہ بخاری میں ہے۔ وہ اصل میں یمن سے ہے تھا، اور مدینہ میں پرورش پائی تھی۔ کثیر عثمان بن عفان کے دور حکومت میں مدینہ میں قاضی کا عہدہ رکھتا تھا اور وہ اپنی قوم میں ممتاز تھا اور احادیث بیان کرتا تھا۔[1]
محدثین کی آراء
ترمیم- ابن حجر عسقلانی نے کہا صحابی ہے ۔
- شمس الدین ذہبی نے کہا صحابی ہے ۔
- احمد بن صالح جیلی نے کہا صحابی ہے ۔
- محمد بن اسماعیل بخاری نے کہا صحابی ہے ۔
وفات
ترمیمآپ نے 70ھ میں مدینہ منورہ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ خير الدين الزركلي (1980)۔ "كَثِير بن الصَّلْت من مصادره أسد العابة والإصابة في أسماء الصحابة"۔ الأعلام۔ موسوعة شبكة المعرفة الريفية۔ 26 أبريل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ تشرين 2012