کرائے کے قتل
معاہداتی خونریزی یا کرائے کے قتل سے مراد کسی شخص یا افراد کے مجموعے یا گروہ کو پیشہ ور خونی شخص یا گروہ کی مدد سے قتل کروانا ہے۔
ایشیا میں معاہداتی خونریزی
ترمیمایشیا میں، بالخصوص بھارت، پاکستان اور افغانستان میں بڑھتی عسکریت پسند تحریکوں کے پیش نظر معاہداتی خونریزی کے کئی واقعات پیش آئے ہیں۔ اگست 2015ء میں اس سال پیش آئے کئی خودکش حملوں کے پیش نظر افغانستان کے صدر اشرف غنی نے تاسف کا اظہار کیا کہ پاکستان ایسے کرائے کے قاتلوں کی آماجگاہ بن چکا ہے جو ان کے ملک کے لوگوں کو جنگ کا پیغام دیتے ہیں اور یہاں انھیں روکنے کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ تاہم اشرف غنی نے کہا کہ ’پاکستانی وزیراعظم نواز شریف نے ان سے وعدہ کیا کہ وہ خود تفصیلی منصوبہ تیار کرنے کے لیے اپنی حکومت کو ہدایت کریں گے جس کے لیے افغان حکومت اپنا اثرورسوخ استعمال کرے گی۔[1]