کرم قتل عام 2024ء
21 نومبر 2024ء کو، مسلح افراد نے پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں شیعہ مسلمان کو لے جانے والی گاڑیوں کے ایک بڑے دستے پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 42 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے۔ یہ حملہ حالیہ برسوں میں شمال مغربی پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد کے مہلک ترین واقعات میں سے ایک تھا۔[2] اس حملے کو پاکستانی حکام نے "دہشت گردانہ حملہ" قرار دیا تھا۔
کرم قتل عام 2024ء | |
---|---|
بسلسلہ پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد | |
مقام | ضلع کرم خیبر پختونخوا، پاکستان |
تاریخ | 21 نومبر 2024 |
نشانہ | 200 شیعہ افراد کا ایک بڑا قافلہ |
ہلاکتیں | 42 |
زخمی | 28+[1] (16 تنقیدی طور پر) |
مرتکبین | زیر تفتیش |
حملہ
ترمیماس حملے میں چار بندوق بردار ایک گاڑی سے نکلے اور انھوں نے ایک دور دراز شاہراہ پر پاڑہ چنار سے پشاور جانے والی دو سو سے زائد شیعہ مسلمانوں پر مشتمل گاڑیوں کے بڑے دستے پر فائرنگ کردی۔ بندوق برداروں نے ابتدائی طور پر پولیس تخرکشک گاڑیوں کو نشانہ بنایا، جنھیں مسافروں پر فائرنگ کرنے سے پہلے سڑکوں پر فرقہ وارانہ تشدد کی سابقہ مثالوں کی وجہ سے اس کے تحفظ کے لیے تفویض کیا گیا تھا۔[3] اضافی حملہ آوروں نے مبینہ طور پر قریبی کھیتوں سے فائرنگ کی۔[4]
یہ حملہ تقریبا 40 منٹ تک جاری رہا، جس میں 36 مرد اور چھ خواتین کی جانیں گئیں، جبکہ دس متاثرین کو مقامی اسپتالوں میں تشویشناک حالت میں چھوڑ دیا گیا۔ ابتدائی طور پر کسی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ 39 killed in Kurram convoy bloodbath
- ↑ Zia ur-Rehman (November 21, 2024)۔ "At Least 38 Killed as Gunmen Ambush Shiite Convoys in Pakistan"
- ↑ Flora Drury (November 22, 2024)۔ "Pakistan: Dozens dead in attack on passenger vehicles in Kurram"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ 21 نومبر 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2024
- ↑ "At least 42 killed as gunmen open fire on vehicles carrying Shiites in northwest Pakistan"۔ AP News (بزبان انگریزی)۔ 2024-11-21۔ 21 نومبر 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2024