کرنی ماتا یا کرنی بائی یا ناری بائی (2 اکتوبر 1387ء تا 23 مارچ 1538ء)[1] چرن قبیلہ کی ایک جنگجو عورت تھی جس کا مذہب ہندو تھا۔ وہ اپنے زمانہ میں بہت مشہور تھی۔ اسے شری کرنی جی مہاراج بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے ماننے والے اسے درگا کا اوتار کہتے ہیں اس کی پوجا کرتے ہیں۔ وہ بیکانیر اور جودھ پور شاہی خاندانوں کی دیوی بھی ہے۔ اس کی زندگی بہت خوش حال تھی اور تا عمر لوگ اس کی عزت کرتے اور اس سے مشورہ کیا کرتے تھے۔ جودھ پور اور بیکانیر کے مہاراجاوں کی درخواست پر اس نے بیکانیر قلعہ اور مہیندر گڑھ قلعہ کی بنیاد رکھی۔ یہ دونوں علاقہ کے دو سب سے اہم قلعے تھے۔ اس کا سب سے مشہور مندر راجستھان کے بیکانیر کے قریب ایک گاؤں میں ہے۔ یہ مندر اس وقت بنایا گیا جب وہ پر اسرار طریقے سے اپنے گھر سے غائب ہو گئی۔ یہ مندر سفید چوہوں کے لیے بھی مشہور ہے۔ اس مندر کے سفید چوہوں کو مقدس مانا جاتا ہے اور مندر کے اندر ان کی حفاظت کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا ایک اور مندر ہے جو اس کی زندگی میں ہی بن گیا تھا مگر وہاں اس کا مجسمہ، بت یا کوئی تصویر نہیں ہے۔ کرنی ماتا کو داڑھی والی ڈوکری بھی کہا جاتا ہے۔

کرنی
Incarnation of درگا
دیگر نامردھو ماں
دیوناگریकरणी माता Dashrath jam
واہنببر شیر اور flanked by عقاب

حالات زندگی ترمیم

روایات کے مطابق کرنی ماتا ستیکھا گاؤں کے دیپوجی چرن کی اہلیہ تھی۔ بعد میں اس نے کہا کہ اسے اپنے شوہر یا ازدواجی زندگی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ شوہر نے ابتدا میں اس کی بات کو ہلکے میں لیا یہ سوچ کر کہ وقت آنے پر وہ سمجھ جائے گی اور سب ٹھیک ہو جائے گا مگر کرنی نے اپنی چھوٹی بہن گلاب سے اپنے شوہر کی شادی کردی اور خود تنہا رہنے لگی مگر زندگی بھر اسے شوہر کا تعاون حاصل رہا۔ اس کا شوہر 1454ء کو وفات پا گیا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. Sukhvir Singh Gahlot (1982)۔ Rajasthan directory & who's who۔ Hindi Sahitya Mandir۔ صفحہ: 20