کرکٹ عالمی کپ 1999ء
کرکٹ عالمی کپ 1999ء ، جسے انگلینڈ '99 بھی کہا جاتا ہے، کرکٹ ورلڈ کپ کا ساتواں ایڈیشن تھا، جسے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے منظم کیا تھا۔ اس کی میزبانی بنیادی طور پر انگلینڈ نے کی تھی، منتخب میچز ویلز، سکاٹ لینڈ، آئرلینڈ اور نیدرلینڈز میں بھی کھیلے گئے۔ یہ ٹورنامنٹ آسٹریلیا نے جیتا تھا جس نے لندن کے لارڈز میں فائنل میں پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دی تھی۔اس ٹورنامنٹ کی میزبانی پچھلے کرکٹ ورلڈ کپ کے تین سال بعد کی گئی تھی، معمول کے چار سال کے وقفے سے ہٹ کرتھی۔ [1]
![]() 1999 کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کا لوگو | |
تاریخ | 14 مئی – 20 جون |
---|---|
منتظم | بین الاقوامی کرکٹ کونسل |
کرکٹ طرز | ایک روزہ بین الاقوامی |
ٹورنامنٹ طرز | راؤنڈ روبن اور ناک آؤٹ |
میزبان | انگلستان سکاٹ لینڈ آئرلینڈ نیدر لینڈز والز |
فاتح | ![]() |
شریک ٹیمیں | 12 |
کل مقابلے | 42 |
بہترین کھلاڑی | ![]() |
کثیر رنز | ![]() |
کثیر وکٹیں | ![]() ![]() |
فارمیٹ
ترمیماس میں 12 ٹیموں نے کل 42 میچ کھیلے۔ گروپ مرحلے میں ٹیموں کو چھ کے دو گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ہر ٹیم نے ایک بار اپنے گروپ میں باقی سب کو کھیلا۔ ہر گروپ سے سرفہرست تین ٹیمیں سپر سکسز میں پہنچ گئیں، جو 1999ء کے ورلڈ کپ کے لیے ایک نیا تصور ہے۔ ہر ٹیم نے اپنے گروپ کے دوسرے کوالیفائرز کے خلاف کھیلوں کے پوائنٹس کو آگے بڑھایا اور پھر دوسرے گروپ سے ہر ایک کوالیفائر کھیلا (دوسرے الفاظ میں، گروپ A کے ہر کوالیفائر نے گروپ بی سے ہر کوالیفائر کھیلا اور اس کے برعکس)۔ سپر سکسز میں سرفہرست چار ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچ گئیں۔
قابلیت
ترمیم1999ء کے ورلڈ کپ میں 12 ٹیمیں شامل تھیں، جو 1996 ءکے پچھلے ایڈیشن کی طرح تھی۔ میزبان انگلینڈ اور آٹھ دیگر ٹیسٹ ممالک نے ورلڈ کپ کے لیے خودکار طور پر اہلیت حاصل کی۔ باقی تین جگہوں کا فیصلہ ملائیشیا میں 1997ء کی آئی سی سی ٹرافی میں ہوا۔ آئی سی سی ٹرافی کے 1997ء ایڈیشن میں 22 ممالک نے حصہ لیا۔ دو گروپ مراحل سے گزرنے کے بعد، سیمی فائنل میں کینیا اور بنگلہ دیش نے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا۔ سکاٹ لینڈ کوالیفائی کرنے والی تیسری قوم ہوگی کیونکہ اس نے تیسری پوزیشن کے پلے آف میں آئرلینڈ کو شکست دی تھی۔ [2]
ٹیم | قابلیت کا طریقہ | فائنل میں پہنچے | آخری میچ | پچھلی بہترین کارکردگی | گروپ |
---|---|---|---|---|---|
انگلستان | میزبان | ساتویں | 1996ء | رنرز اپ (1979ء, 1987ء, 1992ء) | اے |
آسٹریلیا | مکمل ممبر | ساتویں | 1996ء | چیمپئنز (1987ء) | بی |
بھارت | ساتویں | 1996ء | چیمپئنز (1983ء) | اے | |
نیوزی لینڈ | ساتویں | 1996ء | سیمی فائنلز (1975ء, 1979ء, 1992ء) | بی | |
پاکستان | ساتویں | 1996ء | چیمپئنز (1992ء) | بی | |
جنوبی افریقا | تیسری | 1996ء | سیمی فائنلز (1992ء) | اے | |
سری لنکا | ساتویں | 1996ء | چیمپئنز (1996ء) | اے | |
ویسٹ انڈیز | ساتویں | 1996ء | چیمپئنز (1975ء, 1979ء) | بی | |
زمبابوے | پانچویں | 1996ء | گروپ اسٹیج (تمام) | اے | |
بنگلہ دیش | آئی سی سی ٹرافی 1997ء فاتح | پہلی | — | ڈیبیو | بی |
کینیا | آئی سی سی ٹرافی 1997ء رنر اپ | دوسری | 1996ء | گروپ اسٹیج (1996ء) | اے |
اسکاٹ لینڈ | آئی سی سی ٹرافی 1997ء تیسری پوزیشن | پہلی | — | ڈیبیو | بی |
مقامات
ترمیمانگلینڈ
ترمیمجگہ | شہر | صلاحیت | میچ |
---|---|---|---|
ایجبیسٹن کرکٹ گراؤنڈ | برمنگھم, ویسٹ مڈلینڈز | 21,000 | 3 |
کاونٹی کرکٹ گراؤنڈ | برسٹل | 8,000 | 2 |
سینٹ لارنس گراؤنڈ | کینٹربری, کینٹ | 15,000 | 1 |
کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ | چلمسفورڈ, ایسیکس | 6,500 | 2 |
ریورسائیڈ گراؤنڈ | چیسٹرلی اسٹریٹ, کاؤنٹی ڈرہم | 15,000 | 2 |
کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ | ڈربی, ڈربی شائر | 9,500 | 1 |
کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ | ہوو, سسیکس | 7,000 | 1 |
ہیڈنگلے کرکٹ گراؤنڈ | لیڈز, ویسٹ یارکشائر | 17,500 | 3 |
گریس روڈ | لیسٹر, لیسٹر شائر | 12,000 | 2 |
لارڈز | لندن, گریٹر لندن | 28,000 | 3 |
اوول | لندن, گریٹر لندن | 25,500 | 3 |
اولڈ ٹریفرڈ کرکٹ گراؤنڈ | مانچسٹر, گریٹر مانچسٹر | 22,000 | 3 |
کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ | نارتھیمپٹن, نارتھمپٹن شائر | 6,500 | 2 |
ٹرینٹ برج | ناٹنگھم, ناٹنگھم شائر | 17,500 | 3 |
کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ | ساؤتھمپٹن, ہیمپشائر | 6,500 | 2 |
کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ | ٹانٹن, سمرسیٹ | 6,500 | 2 |
نیو روڈ | ورسیسٹر, ورسیسٹر شائر | 4,500 | 2 |
انگلینڈ سے باہر
ترمیماسکاٹ لینڈ نے گروپ بی کے اپنے دو میچ اپنے ملک میں کھیلے جو ورلڈ کپ میں کھیلوں کی میزبانی کرنے والی پہلی ایسوسی ایٹ ملک بن گئی۔ گروپ بی کا ایک میچ بالترتیب ویلز اور آئرلینڈ میں کھیلا گیا جبکہ گروپ اے کا ایک میچ ہالینڈ میں کھیلا گیا۔
جگہ | شہر | صلاحیت | میچ |
---|---|---|---|
صوفیا گارڈنز | کارڈف, ویلز | 15,653 | 1 |
گرینج کلب | ایڈنبرا, سکاٹ لینڈ | 3,000 | 2 |
کلونٹارف کرکٹ کلب گراؤنڈ | ڈبلن, آئرلینڈ | 3,200 | 1 |
وی آراے کرکٹ گراؤنڈ | امستلوین, نیدرلینڈز | 4,500 | 1 |
ویلز، سکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ میں مقامات |
نیدرلینڈز میں مقامات |
دستے
ترمیمگروپ اسٹیج
ترمیمپول اے
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | بے نتیجہ | برابر | نیٹ رن ریٹ | پوائنٹس | پوائنٹس کو آگے بڑھایا |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | جنوبی افریقا | 5 | 4 | 1 | 0 | 0 | 0.86 | 8 | 2 |
2 | بھارت | 5 | 3 | 2 | 0 | 0 | 1.28 | 6 | 0 |
3 | زمبابوے | 5 | 3 | 2 | 0 | 0 | 0.02 | 6 | 4 |
4 | انگلستان | 5 | 3 | 2 | 0 | 0 | −0.33 | 6 | دستیاب نہیں |
5 | سری لنکا | 5 | 2 | 3 | 0 | 0 | −0.81 | 4 | دستیاب نہیں |
6 | کینیا | 5 | 0 | 5 | 0 | 0 | −1.20 | 0 | دستیاب نہیں |
15 مئی 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- جمی کماندے (کینیا) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
19 مئی 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پہلی اننگز میں سلو اوور ریٹ کی وجہ سے بھارت پر چار اوورز کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
26 مئی 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- جنوبی افریقہ نے سپر سکسز مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا۔ کینیا کو باہر کر دیا۔
29–30 مئی 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بھارت اور زمبابوے نے ٹورنامنٹ کے سپر سکس مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا اور انگلینڈ باہر ہو گیا۔
پول بی
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | بے نتیجہ | برابر | نیٹ رن ریٹ | پوائنٹس | پوائنٹس کو آگے بڑھایا |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | پاکستان | 5 | 4 | 1 | 0 | 0 | 0.51 | 8 | 4 |
2 | آسٹریلیا | 5 | 3 | 2 | 0 | 0 | 0.73 | 6 | 0 |
3 | نیوزی لینڈ | 5 | 3 | 2 | 0 | 0 | 0.58 | 6 | 2 |
4 | ویسٹ انڈیز | 5 | 3 | 2 | 0 | 0 | 0.50 | 6 | دستیاب نہیں |
5 | بنگلہ دیش | 5 | 2 | 3 | 0 | 0 | −0.52 | 4 | دستیاب نہیں |
6 | اسکاٹ لینڈ | 5 | 0 | 5 | 0 | 0 | −1.93 | 0 | دستیاب نہیں |
16 مئی 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ریکارڈو پاول (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
20 مئی 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سکاٹ لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ایان سٹینجر (اسکاٹ لینڈ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- اسکاٹ لینڈ نے 59 اضافی، ایک ون ڈے میں مشترکہ سب سے زیادہ بنایا.[3]
27 مئی 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سکاٹ لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- گریگ ولیمسن (سکاٹ لینڈ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- سکاٹ لینڈ اس میچ کے نتیجے میں باہر ہو گیا۔
28 مئی 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پاکستان نے سپر سکس مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
30 مئی 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- آسٹریلیا کو ٹورنامنٹ کے سپر سکس مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے 47.2 اوورز میں 111 رنز بنانے تھے۔ آسٹریلیا سپر سکسز کے لیے کوالیفائی کر گیا اور بنگلہ دیش باہر ہو گیا۔.
- رڈلے جیکبز (ویسٹ انڈیز)وہ پہلے کرکٹ کھلاڑی بن گئے جو بین الاقوامی کرکٹ میں بیٹ کیری کرنے والے کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست.[4]
31 مئی 1999ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- نیوزی لینڈ کو سپر سکسز مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے 21.2 اوورز میں 122 رنز بنانے تھے۔ نیوزی لینڈ سپر سکسز کے لیے کوالیفائی کر گیا اور ویسٹ انڈیز باہر ہو گیا۔.
سپر سکس
ترمیمسپر سکس مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے والی ٹیمیں صرف دوسرے گروپ کی ٹیموں کے خلاف کھیلیں۔ اسی گروپ کی دوسری ٹیموں کے خلاف نتائج کو اس مرحلے تک لے جایا گیا۔ لہذا اس مقام پر نان کوالیفائنگ ٹیموں کے خلاف نتائج کو مسترد کر دیا گیا۔
نیوزی لینڈ اور پاکستان کے خلاف لیگ میچ ہارنے کے نتیجے میں، اگرچہ آسٹریلیا اپنے گروپ میں دوسرے نمبر پر رہا، وہ بغیر کسی پوائنٹس کے سپر سکس مرحلے میں آگے بڑھا (PCF)۔ ہندوستان کو اسی طرح کے حالات کا سامنا کرنا پڑا، اپنے گروپ میں دوسرے نمبر پر رہا لیکن ساتھی کوالیفائر زمبابوے اور جنوبی افریقہ سے ہارنے کے بعد 0 پوائنٹس آگے لے گئے۔
ان کے سپر سکس تصادم کے دوران، پاکستان اور بھارت اپنے میچ کے وقت باضابطہ طور پر جنگ میں تھے، کھیل کی تاریخ میں ایسا واحد موقع ہوا ہے۔ [5] [6] [7]
پوائنٹس کیری فارورڈ (PCF) | |
---|---|
نتائج | کوالیفائیڈ ٹیموں کے خلاف |
جیتو | 2 پوائنٹس |
کوئی نتیجہ نہیں / ٹائی | 1 پوائنٹس |
نقصان | 0 پوائنٹ |
پوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | بے نتیجہ | برابر | نیٹ رن ریٹ | پوائنٹس | پوائنٹس کو آگے بڑھایا |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | پاکستان | 5 | 3 | 2 | 0 | 0 | 0.65 | 6 | 4 |
2 | آسٹریلیا | 5 | 3 | 2 | 0 | 0 | 0.36 | 6 | 0 |
3 | جنوبی افریقا | 5 | 3 | 2 | 0 | 0 | 0.17 | 6 | 2 |
4 | نیوزی لینڈ | 5 | 2 | 2 | 1 | 0 | −0.52 | 5 | 2 |
5 | زمبابوے | 5 | 2 | 2 | 1 | 0 | −0.79 | 5 | 4 |
6 | بھارت | 5 | 1 | 4 | 0 | 0 | −0.15 | 2 | 0 |
ماخذ: کرک انفو |
6–7 جون 1999
سکور کارڈ |
ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش سے کھیل میں خلل پڑا۔ بارش کے باعث ریزرو ڈے پر کوئی کھیل ممکن نہ ہو سکا۔
8 جون 1999
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- یہ پہلا اور واحد موقع تھا جب دو قومیں عالمی کپ میں باضابطہ طور پر جنگ کے دوران کھیلی گئیں۔.
10 جون 1999
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- جنوبی افریقہ نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
11 جون 1999
سکور کارڈ |
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پاکستان نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
- ثقلین مشتاق (پاکستان)ورلڈ کپ کے میچ میں ہیٹ ٹرک کی.
12 جون 1999
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- نیوزی لینڈ نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا اور بھارت باہر ہو گیا۔.
13 جون 1999
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- آسٹریلیا نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا اور زمبابوے باہر ہو گیا۔.
سیمی فائنل
ترمیم 16 جون 1999
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پاکستان نے 1992 کے بعد دوسری بار فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
17 جون 1999
سکور کارڈ |
ب
|
||
فائنل
ترمیمشماریات
ترمیمرنز | کھلاڑی | ملک |
---|---|---|
461 | راہول ڈریوڈ | بھارت |
398 | اسٹیو وا | آسٹریلیا |
379 | سورو گنگولی | بھارت |
375 | مارک وا | آسٹریلیا |
368 | سعید انور | پاکستان |
وکٹیں | کھلاڑی | ملک |
---|---|---|
20 | جیف الاٹ | نیوزی لینڈ |
20 | شین وارن | آسٹریلیا |
18 | گلین میک گراتھ | آسٹریلیا |
17 | لانس کلوزنر | جنوبی افریقا |
17 | ثقلین مشتاق | پاکستان |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Sourav Ganguly Doubtful About ICC's Plans To Host Cricket World Cup Every Three Years"۔ Outlook۔ PTI۔ 16 اکتوبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-11-23
- ↑ "Carlsberg ICC Trophy, Malaysia Headlines"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-07-31
- ↑ "Most extras in an ODI innings"
- ↑ "Cricket World Cup 2019: Ferguson, Henry skittle Sri Lanka for 136"۔ Cricket Country۔ جون 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-01
- ↑ "1999: When Pakistan and India went to war, on and off the field"۔ 18 مارچ 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-08-19
- ↑ "While Our Armies Battled In Kargil, India Faced Off Against Pakistan In A Do-Or-Die World Cup Game"۔ 26 جولائی 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-08-19
- ↑ "World Cup 1999: India and Pakistan put aside Kargil to battle on field"۔ 8 فروری 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-08-19