کل ہند مجلس اتحاد المسلمین
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین یا کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (All India Majlis-e-Ittehad-ul Muslimeen or AIMIM) ایک مسلم سیاسی تنظیم ہے جس کی بنیاد اور تعلق شہر حیدرآباد سے ہے۔ یم۔ آئی۔ یم۔ پارٹی کے نام سے مشہور ہے۔ حیدرآباد پارلیمانی حلقہ کی سیٹ سنہ 1984ء سے لے کر آج تک اسی کے حق میں آ رہی ہے۔ سابقہ ریاست آندھراپردیش کی اسمبلی میں بھی اس کی نمائندگی رہی ہے۔ 2009ء کے آندھراپردیش اسمبلی انتخابات میں بھی اس کے 7 نشستیں رہی ہیں اور 2014ء کے تلنگانا ریاستی اسمبلی انتخابات میں بھی اس کی 7 نشستیں ہیں۔ یہ ایک رجسٹرڈ پارٹی ہے لیکن اس کو ایلکشن کمیشن نے ریکاگنائز نہیں کیا ہے اس لیے کہ یہ پارٹی عوام میں اتنی مقبول نہیں ہے اور اہلیت نہیں رکھتی۔ یعنی ایلیکشن کمیشن کے ہدایات کے مطابق اس کو اتنے ووٹ شیئر 6% نہیں ملے یا کم سے کم 9 نشستیں جیتنی چاہیے۔[4][5][6][7][8][9][10] جون 2014 میں ایلکشن کمیشن آف انڈیا نے اس پارٹی کو تلنگانا ریاست کی صوبائی پارٹی کا ریکاگنیشن دیا۔[2][11] اکتوبر 2014 میں مہاراشٹرا اسمبلی عام انتخابات میں 2 نشستیں جیت کر مہاراشٹرا اسمبلی میں قدم رکھا۔[12] پارٹی کے صدر اسدالدین اویسی کی پارلیمان میں خوش انگیز کارکردگیوں کی بنا پر انھیں پارلیمانی اعزاز “سنسد رتنا“ (جوہر پارلیمان) دیا گیا۔
رہنما | اسد الدین اویسی |
---|---|
چیئرمین | اسد الدین اویسی |
بانی | عبدالوحید اویسی |
لوک سبھا رہنما | اسد الدین اویسی |
تاسیس | 1926 |
صدر دفتر | دارالسلام, آغا پورہ, حیدرآباد, تلنگانہ, بھارت |
نظریات | اسلامی [1] |
سیاسی حیثیت | اسلام |
ای سی آئی حیثیت | ریاستی جماعت [2] |
لوک سبھا میں نشستیں | 1 / 543 / 545<div style="background-color:
|
راجیہ سبھا میں نشستیں | 0 / 245
|
میں نشستیں | 7 / 119
|
انتخابی نشان | |
ویب سائٹ | |
www |
انتخابات - تاریخ
ترمیمپارلیمانی انتخابات
ترمیمسال | انتخابی سیٹیں | کامیاب سیٹیں | ووٹ شیئر | سیٹ تبادل |
---|---|---|---|---|
1989 | 89+ | 1 | NA | 0 |
1991 | 1 | 1 | 0.17% | |
1996 | 4 | 1 | 0.10% | |
1998 | 1 | 1 | 0.13% | 0 |
1999 | 1 | 1 | 0.12% | 0 |
2005 | 2 | 1 | 0.11% | 0 |
2009 | 2 | 1 | 0.73% | 0 |
2014 | 5 | 1 | 1.4% | 0 |
تلنگانا اسملی
ترمیمسال | انتخابی سیٹیں | کامیاب سیٹیں | ووٹ شیئر | سیٹ تبادل |
---|---|---|---|---|
2014 | 20 | 7 | 3.8% | - |
یم۔ آئی۔ یم۔ پارٹی کو ایلیکشن کمیشن نے، ریاست تلنگانا کی صوبائی پارٹی تسلیم کیا۔[13]
آندھراپردیش اسملی
ترمیمسال | انتخابی سیٹیں | کامیاب سیٹیں | ووٹ شیئر | سیٹ تبادل |
---|---|---|---|---|
1989 | 5 | 4 | 1.99% | - |
1994 | 5 | 1 | 0.70% | 3 |
1999 | 5 | 4 | 1.08% | 3 |
2004 | 7 | 4 | 1.05% | 0 |
2009 | 20 | 7 | 0.83% | 3 |
2014 | 15 | 0 | NA | NA |
موجودہ لیڈران
ترمیمموجودہ لیڈرانِ جماعت جناب اسددین اویسی تلنگانہ . جناب اکبر الدین اویسی حیدرآباد . جناب وارس پٹھان ممبئی . جناب امتیاز جلیل اورنگ آباد. جناب وقار دھلی ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ MIM (20 جنوری 2014)۔ "History | All India Majlis-e-Ittehadul Muslimeen"۔ Aimim.in۔ 2016-07-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-05-17
- ^ ا ب Special Correspondent۔ "MIM gets State party recognition"۔ The Hindu۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-20
- ↑ "Members: Lok Sabha"۔ loksabha.nic.in۔ لوک سبھا سیکریٹریٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-03-12
{{حوالہ ویب}}
: استعمال الخط المائل أو الغليظ غير مسموح:|publisher=
(معاونت) والوسيط غير المعروف|deadurl=
تم تجاهله (معاونت) - ↑ "List of Political Parties and Election Symbols main Notification Dated 18.01.2013" (PDF)۔ India: Election Commission of India۔ 2013۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-05-09
- ↑ "Andhra Pradesh Result Status 2014"۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-20
- ↑ "MIM's 'kite' flies away, unrecognised registered party gets symbol instead"۔ Deccan Chronicle۔ 4 جنوری 2014۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-04-19
- ↑ "MBT wins kite fight, MIM to watch TV"۔ Times of India۔ 4 جنوری 2004۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2004-04-19
- ↑ "Erosion of support base in Telangana sends panic-stricken Owaisi into rabble-rousing mode"۔ NitiCentral۔ 25 دسمبر 2013۔ 2014-06-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-06-05
- ↑ "Andhra Pradesh state results"۔ EIC۔ 25 دسمبر 2013۔ 2014-07-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-06-05
- ↑ "Owaisi's AIMIM going it alone in search of larger footprint in Andhra, Telangana"۔ IndiaToday۔ 4 جنوری 2014۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-04-19
- ↑ "Election Commission of India has recognized the All India Majlis-e-Ittehadul muslimeen as a state party for the state of Telengana..!!!"۔ All India Majlis-e-Ittehadul Muslimeen۔ 2014-06-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-20
- ↑ "'Outsider' MIM makes maiden entry into Maharashtra Assembly, MNS bubble bursts - See more at: http://indianexpress.com/article/india/politics/outsider-mim-makes-maiden-entry-into-maharashtra-assembly-mns-bubble-bursts/#sthash.4AEUQhLi.dpuf"۔ Indian Express۔ 20 اکتوبر 2014۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-20
{{حوالہ خبر}}
:
میں بیرونی روابط (معاونت)|title=
- ↑ "AIMIM gets Telangana state party recognition - indtoday.com - indtoday.com"۔ indtoday.com۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-20
بیرونی روابط
ترمیم- Majlis-e-Ittehadul Muslimeen Official Websiteآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aimim.in (Error: unknown archive URL)
- Andhra Pradesh legislative election result 2004آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ eci.gov.in (Error: unknown archive URL)
- Lok Sabha election results 2004آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ eci.gov.in (Error: unknown archive URL)
- AIMIM turns 50: Role of Majlis in Hyderabad and the politics of Andhra Pradesh