نیک محمد وزیر
نیک محمد وزیر (ولادت: 1975ء - وفات: 18 جون 2004ء) ایک پاکستانی مجاہدین یا جہادی رہنما تھے۔[1][2][3] نیک محمد کا تعلق جنوبی وزیرستان کے احمد زئی وزیر قبیلے کے یار گل خیل خاندان سے تھا۔ انھوں نے تعلیم وانا کے ہائی اسکول سے حاصل کی اور وانا میں لوگوں نے بتایا ہے کہ وہ تعلیم میں کوئی زیادہ نمایاں نہیں رہے۔
نیک محمد وزیر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1975ء |
وفات | سنہ 2004ء (28–29 سال) جنوبی وزیرستان |
وجہ وفات | ڈرون حملہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
کاروبار
ترمیمابتدائی طور پر نیک محمد نے دینی مدرسے سے بھی تعلیم حاصل کی لیکن اسے مکمل نہ کرسکے۔ افغانستان سے اس کے رابطے شروع سے رہے ہیں۔ نیک محمد کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ افغانستان سے مختلف اشیاء لا کر وانا میں فروخت کرتے تھے جس سے ان کا گذر بسر چلتا
طالبان
ترمیمنیک محمد انیس سو پچانوے میں طالبان تحریک میں شامل ہو گئے اور بگرام میں شمالی اتحاد کے خلاف طالبان کے ہمراہ لڑائی میں حصہ لیااور فتح حاصل کی۔ اس کے بعد نیک محمد مسلسل مختلف محاذوں پر طالبان کے ساتھ رہا۔
نیک محمد نے طالبان کی شکست کے وقت افغانستان سے فرار ہو کر آنے والے جنگجوؤں کو پناہ بھی دی لیکن نیک محمد کے بارے میں دو مختلف آرا سامنے آئی ہیں۔ ایک یہ کہ نیک محمد نے امریکا کے خلاف جنگ میں خود حصہ لیا تھااور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ وانا آگیا تھا۔ دوسرا یہ کہ نیک محمد نے خود امریکا کے خلاف طالبان کی جانب سے جنگ نہیں لڑی لیکن خود طالبان کا بڑا حمایتی رہا ہے۔
وزیرستان آپریشن
ترمیمامارت اسلامیہ افغانستان کے سقوط کے بعد، نیک محمد اور ان کے قبیلے نے عرب، ازبک، ئویغور اور دیگر مجاہدین کو پناہ دی جبکہ پاکستانی حکومت ان کو امریکا کے حوالے کرنا چاہتی تھی۔ پاکستانی فوج نے جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں نیک محمد اور ان کی امان میں موجود غیر ملکی مجاہدین کو قتل یا گرفتار کرنے کے لیے کارروائی شروع کی۔ یار گل خیل قبیلے پر اجتماعی سزائیں نافذ کی گئیں۔ کارروائی کے دوران کئی معصوم افراد فوج کے ہاتھوں شہید ہوئے یا نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔ 20 کے قریب فوجی بھی مقامی لوگوں کے ہاتھوں جاں بحق ہوئے۔
وفات
ترمیمپاکستانی فوج نے شکائی میں نیک محمد کے ساتھ معاہدہ کیا۔ کچھ دن امن رہا، لیکن پھر نیک محمد کے لوگوں نے فوج پر حملے شروع کر دیے ا۔ شب جمعہ 18 جون 2004ء کو 27 سالہ کمانڈر نیک محمد میزائل حملے میں جاں بحق ہوئے۔ ان کے قبیلے والوں کے بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ حملہ امریکی پریڈیٹر ڈرون Predator Drone سے کیا گیا، جبکہ پاکستانی فوج اسے اپنا کارنامہ بتاتی ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Rahimullah Yusufzai (18 جون 2004)۔ "Profile: Nek Mohammed"۔ BBC News۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جنوری 2008
- ↑ M. Ilyas Khan (19 April 2004)۔ "Profile of Nek Mohammad"۔ ڈان نیوز۔ 11 اکتوبر 2004 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جنوری 2008
- ↑ "Return of the Taliban: Nek Mohammed"۔ PBS Frontline۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اپریل 2009