کنھیا لال کپور اردو ادب میں معروف مزاح نگار ہوئے ہیں۔

ولادت

ترمیم

کنھیا لال کپور 1910ء لائل پور پنجاب (پاکستان) میں پیدا ہوئے۔

تعلیم

ترمیم

ابتدائی تعلیم مقامی اسکول سے حاصل کی بعد میں لاہور آ گئے اور انگریزی میں ایم۔ اے کیا۔ ایم۔ اے کے بعد ہی ایک کالج میں انگریزی کے استاد مقرر ہو گئے۔ 1947ءکے بعد ہندوستان آ گئے اور گورنمنٹ کالج موگا کے پرنسپل رہے۔ ریٹائر ہونے کے بعد اپنے صاحبزادے کے پاس پونہ چلے گئے۔

مزاح نگار

ترمیم

کنھیا لال کپور بنیادی طور پر مزاح نگار ہیں آپ کی تحریروں میں سماج کی نا ہموار یوں پر شدید طنز ملتا ہے۔ آپ نہایت ہی سادہ اور آسان نثر لکھتے تھے تاہم لفظوں کے درمیان طنز کی کاری لہریں رواں ملتی ہیں۔ کنھیا لال کپور پطرس بخاری کے شاگر د تھے۔ لہٰذاآپ کی تحریروں میں پطرس بخاری کے اثرا ت صاف نظر آتے ہیں۔

مضامین

ترمیم

مجھے میر ے بزرگوں سے بچاؤ‘پطرس بخاری کامزاحیہ/ مضمون ’مجھے میرے دوستوں سے بچاؤ‘ جیسا ہے تاہم پطرس کے یہاں رمزیت و اشاریت زیادہ ہے حالانکہ دونوں ادیبوں کی تحریروں میں انگریزی ادب سے تاثر پذیری نمایاں ہے۔’مجھے میرے بزرگوں سے بچاؤ ‘ ایک کمسن بچے کو بڑوں کی دیکھ بھا ل سے جو پریشانیاں لا حق ہوتی ہیں ان کا بیان ہے۔ بچے کی زبانی کنھیا لال کپور نے گھر کے بڑے بوڑھوں جیسے دادا ،دادی، بہن وغیرہ۔ پر گہرا طنز کیاہے۔

تصنیفات

ترمیم

کنھیا لال کپور کے معروف مجموعے

  • سنگ و خشت،
  • شیشہ و تیشہ ،
  • چنگ و رباب،
  • بال و پر،
  • نرم و گرم ہیں۔

وفات

ترمیم

1980ء میں وفات پائی۔[1] [2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. کنیہا لال کپور کی حیات و خدمات، نہال عظیم،ایجوکیشنل پبلکیشن ہاؤس دہلی
  2. "Prose-2 (About the Author)"۔ 27 جولا‎ئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2017