کیٹھوال
کیٹھوال، راولپنڈی اور اسلام آباد میں ایک چندر بنسی پانڈوال تومر/تنور خاندان کی شاخ سے راجپوت قبیلہ ہے۔
کیھٹوال یا کیتوال اور دھنیال ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں کیتوال راجا کیکن کی اولاد ہیں جب کہ راجا کیکن سے پانچویں پشت پر راجا دھندپال ہے جس کی اولاد دھنیال کہلاتی ہے دونوں قبائل ایک ہی علاقے میں آباد ہیں مخلتف کتب میں لکھا گیا ہے کہ راجا کیکن دھنی چکوال کھٹاس راج سے مشرق کی طرف سفر کر کے مری کی پہاڑیوں کو آباد کیا اور مری کے علاقے پر اپنی حکمرانی قائم کر لی۔ کھیٹوال قبیلہ نے صوفی سید علی ہمدان کے ہاتھوں 1402 میں اسلام قبول کیا۔ راجا چندو کے بیٹے میاں قادر بخش کیٹھوال قبیلے کے پہلے مسلمان تھے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے 1402 میں کوہالہ کے پٹن میں اسلام قبول کیا۔ کیٹھوال کا لفظ راجا کیکن سے کیکول پھر کیتوال اور پھر بگڑ کے کیھٹوال کہلایا ،کیٹھوال مری کے قبائل میں سب سے قدیم ہیں
- تومر/تومار/تنوار/تنور/تور/توار راجگان دہلی قبیلہ کی شاخ ہے تومر/تومار/تنوار/تنور/تور/توار خاندان نے دہلی پر کم و بیش تین سو سال تک حکومت کی ہے تومر/تومار/تنوار/تنور/تور/توار خاندان کا آخری مہاراجا اننگ پال نے تخت دہلی پر حکومت کی لیکن بدقسمتی سے لاولد تھا یعنی اُس کی اولاد میں کوئی بیٹا نہ تھا لہٰذا اُس کی وفات کے بعد اُس کا نواسہ پرتھوی راج چوہان تخت دہلی پر قابض ہو گیا یوں تومر/تومار/تنوار/تنور/تور/توار خاندان کی حکومت دہلی پر سے ختم ہو گئی اُسی دور میں دھنیال اور کیھٹوال خاندانوں کے مورث اعلیٰ دہلی سے ہجرت کر کے کوہ نمک دھنی میں آ گئے کرنل جیم ٹاڈ نے اپنی کتاب ٹاڈ راجستھان جو 1818 میں پبلش ہوئی اور نجم التواریخ تاریخ اشاعت 1911 مصنف منشی عاشق علی ناطق نے بھی اپنی کتاب میں راجگان دہلی کا تفصیلی شجرہ لکھا ہے جس میں کیٹھوال خاندان کے راجا کیکن اور دھنیال خاندان کے راجا دھندپال کا نام لکھا ہوا ہے
حوالہ جات
ترمیم1-تاریخ پوٹھوہار معروف بہ پوٹھوہار نامہ مصنف پروفیسر راجا امجد منہاس صفحہ نمبر 158
2-اقوام پاکستان کا انسائیکلو پیڈیا مصنف انجم سلطان شہباز صفحہ نمبر 736
3-انسائیکلوپیڈیا اقوام پاکستان مصنف کامران اعظم سوہدروی صفحہ نمبر 225
4-نجم التواریخ مصنف منشی عاشق علی ناطق سن اشاعت 1333ھجری 1911 عیسوی صفحہ نمبر 87’88’89’560