کیتھ راس ملر، (پیدائش:28 نومبر 1919ء سن شائن، میلبورن، وکٹوریہ)|وفات: 11 اکتوبر 2004ء مارننگٹن جزیرہ نما، میلبورن، وکٹوریہ،) دوسری جنگ عظیم کے دوران آسٹریلین ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی اور رائل آسٹریلین ایئر فورس کے پائلٹ تھے۔ ملر کو وسیع پیمانے اب تک کا سب سے بڑا آل راؤنڈر سمجھا جاتا ہے[1] اس کی قابلیت، انداز اور اچھی شکل نے اسے ہجوم کا پسندیدہ بنا دیا تھا[2] انگلش صحافی ایان وولڈریج نے ملر کو کرکٹ کا "گولڈن بوائے" کہا، جس کی وجہ سے انھیں "نوگیٹ" کا لقب دیا گیا[3] وہ "ایک کرکٹ کھلاڑی سے زیادہ تھا اس نے اس خیال کو مجسم کیا کہ کرکٹ سے زیادہ زندگی میں بہت کچھ ہے"[4]

کیتھ ملر
1951 میں ملر وزڈن کرکٹرز المانک پڑھتے ہوئے
ذاتی معلومات
مکمل نامکیتھ راس ملر
پیدائش28 نومبر 1919(1919-11-28)
سن شائن, وکٹوریہ (آسٹریلیا), آسٹریلیا
وفات11 اکتوبر 2004(2004-10-11) (عمر  84 سال)
مارننگٹن، وکٹوریہ، آسٹریلیا
عرفڈلی
قد6 فٹ 2 انچ (188 سینٹی میٹر)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا تیز گیند باز
حیثیتآل راؤنڈر
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 168)29 مارچ 1946  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ٹیسٹ11 اکتوبر 1956  بمقابلہ  پاکستان
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1937/38–1946/47وکٹوریہ کرکٹ ٹیم
1947/48–1955/56نیو ساؤتھ ویلز کرکٹ ٹیم
1959ایم سی سی
1959ناٹنگھم شائر
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 55 226
رنز بنائے 2,958 14,183
بیٹنگ اوسط 36.97 48.90
100s/50s 7/13 41/63
ٹاپ اسکور 147 281*
گیندیں کرائیں 10,461 28,377
وکٹ 170 497
بولنگ اوسط 22.97 22.30
اننگز میں 5 وکٹ 7 16
میچ میں 10 وکٹ 1 1
بہترین بولنگ 7/60 7/12
کیچ/سٹمپ 38/– 136/–
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 19 دسمبر 2007

ناقابل تسخیر کیتھ ملر ترمیم

1956ء میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے وقت ریکارڈ توڑنے والے ناقابل تسخیر کیتھ ملر کے پاس کرکٹ کی تاریخ میں کسی بھی آل راؤنڈر کے بہترین اعدادوشمار تھے۔ وہ اکثر اونچے آرڈر میں بلے بازی کرتا تھا، کبھی کبھی نمبر تین تک۔ وہ گیند کا ایک طاقتور اسٹرائیکر تھا اور سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں مارا ایک سیدھا چھکا جب گرانڈ اسٹینڈ کے اوپری ڈیک پر لگا تو وہ ابھی تک بلند ہو رہا تھا۔

بلے بازوں کو متاثر کرنے کے لیے مشہور ترمیم

ملر بلے بازوں کو متاثر کرنے کے لیے اپنی بولنگ کو مختلف کرنے کے لیے مشہور تھے: اس نے سست گیندوں کا بے دریغ استعمال کیا اور اکثر اپنے رن اپ کو ایڈجسٹ کرتے، حیرت انگیز طور پر مختصر رن سے اپنی تیز ترین گیند بازی کرتے۔ وہ ایک عمدہ فیلڈر اور سلپس میں خاص طور پر ایکروبیٹک کیچر بھی تھا۔ کرکٹ سے دور، ملر ایک کامیاب آسٹریلوی رولز فٹ بال کھلاڑی بھی تھے۔ وہ سینٹ کِلڈا کے لیے کھیلا اور وکٹورین ریاست کی ٹیم کی نمائندگی کے لیے منتخب ہوا۔ اس نے سینٹ کِلڈا کے لیے 50 گیمز کھیلے، جن کے لیے انھوں نے 1941ء کے دوران نارتھ میلبورن کے خلاف ایک ہی گیم میں آٹھ گول کیے تھے۔ ملر کی شخصیت - جیت کی بجائے مقابلے سے محبت اور اس کی زندگی سے بڑی سرکشی اور دل چسپی - نے دونوں کو شکل دینے میں مدد کی۔ اور اپنے کرکٹ کیریئر کو محدود کر دیا، کیونکہ اس نے ڈونلڈ بریڈمین، اپنے کپتان اور بعد میں قومی سلیکٹر کی زیادہ متعصبانہ اقدار کے برعکس حمایت کی۔ نیویل کارڈس نے ملر کو "ایکسلسیس میں آسٹریلین" کہا۔ وولڈریج کا جواب تھا "خدا کی قسم وہ صحیح تھا"۔ یہ حیثیت اس وقت ظاہر ہوئی جب ملر کو آسٹریلوی کرکٹ ہال آف فیم کے دس افتتاحی اراکین میں سے ایک بنایا گیا۔

انتقال ترمیم

ملر کی مسلسل خرابی صحت کے باعث 11 اکتوبر 2004ء کو میلبورن، وکٹوریہ میں 84 سال 318 دن کی عمر میں انتقال ہو گیا ان کی خدمات کی روشنی میں وکٹوریہ کی حکومت کی طرف سے انھیں سرکاری پروٹوکول کے ساتھ قبرستان لے جایا گیا، ان کے جنازے میں سینکڑوں سوگواروں کو بھرے کیتھیڈرل کے باہر کھڑے دیکھا گیا،جکا احوال اے بی سی ریڈیو پر ملک بھر میں نشر کیا گیا

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم