کین ولیمسن

نیوزی لینڈ کرکٹر

کین اسٹورٹ ولیمسن (پیدائش: 8 اگست 1990ء) نیوزی لینڈ کے ایک بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہیں جو اس وقت تمام طرز میں نیوزی لینڈ کی قومی ٹیم کے کپتان ہیں۔ وہ دائیں ہاتھ کے بلے باز اور کبھی کبھار آف اسپن بولر ہیں۔ ولیمسن نے اپنے اول درجہ کرکٹ کا آغاز دسمبر 2007ء میں کیا۔ اس نے اسی سال دورہ کرنے والی بھارتی انڈر 19 ٹیم کے خلاف انڈر 19 میں ڈیبیو کیا اور 2008ء کی انڈر 19 کرکٹ عالمی کے لیے انھیں نیوزی لینڈ کی انڈر 19 ٹیم کا کپتان نامزد کیا گیا۔ کپ اس نے 2010ء میں بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھا۔ ولیمسن نے کرکٹ عالمی کپ کے 2011ء اور 2015ء نیز 2019ء کے ایڈیشنز اور آئی سی سی عالمی ٹی ٹوئنٹی کے 2012ء اور 2014ء کے ساتھ ساتھ 2016ء اور 2021ء کے ایڈیشنز میں نیوزی لینڈ کی نمائندگی کی ہے۔ انھوں نے نیوزی لینڈ کے لیے اپنی کل وقتی کپتانی کا آغاز 2016ء میں بھارت میں ہونے والے آئی سی سی عالمی ٹی ٹوئنٹی میں کیا۔ اس نے 2019ء کرکٹ عالمہ کپ میں نیوزی لینڈ کی کپتانی کی، ٹیم کو فائنل تک پہنچایا اور اس عمل میں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ جیتا۔ 31 دسمبر 2020ء کو، اس نے ٹیسٹ بیٹنگ ریٹنگ 890 تک پہنچائی، جس نے اسٹیو اسمتھ اور ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کے نمبر ایک ٹیسٹ بلے بازوں کی درجہ بندی کی۔ وہ سر گارفیلڈ سوبرز ایوارڈ برائے آئی سی سی دہائی کے بہترین ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی کے ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ ایان چیپل اور مارٹن کرو نے ولیمسن کو موجودہ دور کے جو روٹ، اسٹیو اسمتھ اور ویرات کوہلی کے ساتھ ٹاپ چار یا پانچ ٹیسٹ کرکٹ بلے بازوں میں شامل کیا ہے۔ ولیمسن واحد نیوزی لینڈر تھے جنہیں آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم آف دی ڈیکیڈ 2011–2020ء میں شامل کیا گیا تھا۔ آنجہانی نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹ کھلاڑی، مارٹن کرو، نے نوٹ کیا کہ، "ہم ولیمسن میں شاید اپنے اب تک کے سب سے بڑے بلے باز کی صبح دیکھ رہے ہیں"۔ جون 2021ء میں، اس نے افتتاحی آئی سی سی عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں نیوزی لینڈ کی کپتانی کی۔ نومبر 2021ء میں، انھوں نے نیوزی لینڈ کو آئی سی سی ٹی 20 عالمی کپ کے فائنل تک پہنچایا۔

کین ولیمسن
کرکٹ عالمی کپ 2019ء میں ولیمسن نیوزی لینڈ کی کپتانی کر رہے ہیں۔
ذاتی معلومات
مکمل نامکین اسٹورٹ ولیمسن
پیدائش (1990-08-08) 8 اگست 1990 (عمر 33 برس)
تائورانگا, نیوزی لینڈ
قد5 فٹ 8 انچ (1.73 میٹر)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز
حیثیتٹاپ آرڈر بلے باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 248)4 نومبر 2010  بمقابلہ  بھارت
آخری ٹیسٹ2 جون 2022  بمقابلہ  انگلینڈ
پہلا ایک روزہ (کیپ 161)10 اگست 2010  بمقابلہ  بھارت
آخری ایک روزہ13 مارچ 2020  بمقابلہ  آسٹریلیا
ایک روزہ شرٹ نمبر.22
پہلا ٹی20 (کیپ 49)16 اکتوبر 2011  بمقابلہ  زمبابوے
آخری ٹی2014 نومبر 2021  بمقابلہ  آسٹریلیا
ٹی20 شرٹ نمبر.22
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2007/08– تاحالناردرن ڈسٹرکٹس
2011–2012گلوسٹر شائر
2013–2018یارکشائر
2015– تاحالسن رائزرز حیدرآباد
2017بارباڈوس ٹرائیڈنٹس
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ ٹوئنٹی20آئی فرسٹ کلاس
میچ 94 165 87 162
رنز بنائے 8,224 6,810 2,464 12,935
بیٹنگ اوسط 55.22 48.64 33.29 50.92
100s/50s 29/33 13/45 0/17 38/60
ٹاپ اسکور 251 148 95 284*
گیندیں کرائیں 2,151 1,467 118 6,624
وکٹ 30 37 6 86
بالنگ اوسط 40.23 35.40 27.33 43.26
اننگز میں 5 وکٹ 0 0 0 1
میچ میں 10 وکٹ 0 0 0 0
بہترین بولنگ 4/44 4/22 2/16 5/75
کیچ/سٹمپ 82/– 65/– 41/–– 146/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 5 جون 2022

ابتدائی زندگی ترمیم

کین ولیمسن 8 اگست 1990ء کو نیوزی لینڈ کے شہر تورنگا میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد بریٹ سیلز کے نمائندے تھے جنھوں نے نیوزی لینڈ میں انڈر 17 اور کلب کرکٹ کھیلی تھی اور ان کی والدہ سینڈرا باسکٹ بال کی نمائندہ کھلاڑی تھیں۔ اس کا ایک جڑواں بھائی لوگن ہے، جو اس سے ایک منٹ چھوٹا ہے۔ بھائیوں کی تین بڑی بہنیں ہیں، اینا، کائلی اور سوفی۔ یہ تینوں والی بال کے ماہر کھلاڑی تھے اور اینا اور سوفی نیوزی لینڈ کی عمر گروپ کی ٹیموں میں تھیں۔ ولیمسن نے 14 سال کی عمر میں سینئر نمائندہ کرکٹ اور 16 سال کی عمر میں اول درجہ کرکٹ کھیلی۔ اس نے 2004ء-2008ء تک تورنگا بوائز کالج میں تعلیم حاصل کی، جہاں وہ اپنے آخری سال میں ہیڈ بوائے تھے۔ اسے پیسی ڈیپینا نے کوچ کیا جس نے ولیمسن کو "غیر معمولی ہونے کی پیاس لیکن کسی اور کی قیمت پر نہیں" کے طور پر بیان کیا۔ مبینہ طور پر اس نے اسکول چھوڑنے سے پہلے 40 سنچریاں اسکور کیں۔

ڈومیسٹک کیریئر ترمیم

ولیمسن نے 2007ء میں 17 سال کی عمر میں شمالی اضلاع کے لیے ڈیبیو کیا تھا، جس کے ساتھ وہ اپنے نیوزی لینڈ ڈومیسٹک کیریئر کے دوران کھیلتے رہے ہیں۔ اس نے 19 ستمبر 2014ء کو اپنی پہلی ٹی ٹوئنٹی سنچری بنائی، 49 گیندوں میں 101* بنا کر چیمپیئنز لیگ 20 2014ء میں کیپ کوبراز کے خلاف شمالی اضلاع کو آرام دہ فتح دلانے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔

انگلش کاؤنٹی کرکٹ ترمیم

ولیمسن نے 2011ء کے انگلش کاؤنٹی سیزن میں کھیلنے کے لیے گلوسٹر شائر کے لیے سائن کیا تھا۔ 14 اگست 2013ء کو، اس نے بقیہ سیزن کے لیے یارکشائر کے لیے دستخط کیے اور اس کے بعد 2014ء کے سیزن میں واپسی کے لیے دستخط کیے، جب اس کی ٹیم نے کاؤنٹی چیمپئن شپ جیتی۔ انھوں نے 2015ء کے سیزن کے آخری حصے میں واپسی کے لیے دستخط کیے، لیکن جب موجودہ غیر ملکی کھلاڑی آرون فنچ کو آسٹریلیا کے ایک روزہ اسکواڈ کے لیے منتخب نہیں کیا گیا تو بالآخر یارکشائر نے ولیمسن کی جگہ فنچ کے معاہدے کو بڑھانے کا انتخاب کیا۔ اس کے بعد اس نے 2016ء کے سیزن کے ایک حصے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے اور 2018ء کے سیزن کے ایک حصے کے لیے بھی واپس آئے۔

بین الاقوامی کیریئر ترمیم

ولیمسن کی عمر 17 سال تھی، جب انھوں نے 2008ء میں ملائیشیا میں ہونے والے عالمی کپ میں نیوزی لینڈ کی انڈر 19 ٹیم کی قیادت کی۔ نیوزی لینڈ سیمی فائنل میں پہنچا، جہاں وہ بھارت سے ہار گیا۔ 24 مارچ 2010ء کو، ولیمسن کو آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لیے نیوزی لینڈ کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا، لیکن بالآخر وہ اس میچ میں نہیں کھیل پائے۔ ولیمسن نے 10 اگست 2010ء کو ہندوستان کے خلاف اپنا ایک روزہ بین الاقوامی آغاز کیا۔ وہ 9 ویں گیند پر صفر پر آؤٹ ہوئے۔ اپنے دوسرے میچ میں وہ اینجلو میتھیوز کے ہاتھوں دوسری گیند پر صفر پر بولڈ ہوئے۔ انھوں نے اپنی پہلی ون ڈے سنچری بنگلہ دیش کے خلاف 14 اکتوبر 2010ء کو ڈھاکہ میں بنائی اور اس طرح وہ نیوزی لینڈ کی کرکٹ کی تاریخ کے سب سے کم عمر سنچری بن گئے۔ بنگلہ دیش کے دورے پر ان کی کارکردگی کی وجہ سے جہاں نیوزی لینڈ کو 4-0 سے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا، ولیمسن کو اس کے بعد ہونے والے بھارت کے دورے کے لیے نیوزی لینڈ کے ٹیسٹ اسکواڈ میں منتخب کیا گیا۔

کپتانی ترمیم

مارچ 2016ء میں، ولیمسن نے برینڈن میک کولم کی ریٹائرمنٹ کے بعد تمام طرز کی کرکٹ میں نیوزی لینڈ کے کپتان کا عہدہ سنبھالا، جس کا آغاز ہندوستان میں ورلڈ ٹی ٹونئٹی کپ سے ہوا۔ انھیں کرک انفو اور کرک بز نے 'ٹیم آف دی ٹورنامنٹ' کا کپتان نامزد کیا تھا۔ اس نے مسلسل دوسرے سال فرسٹ کلاس کرکٹ میں ٹاپ بلے باز کے لیے نیوزی لینڈ پلیئر آف دی ایئر، ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور ریڈ پاتھ کپ بھی حاصل کیا۔ اگست 2016ء میں، زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے دوران، ولیمسن ٹیسٹ کھیلنے والے دیگر تمام ممالک کے خلاف سنچری بنانے والے تیرھویں بلے باز بن گئے۔ انھوں نے یہ سب سے کم اننگز میں مکمل کیا، اپنے ٹیسٹ ڈیبیو سے تیز ترین وقت اور یہ کارنامہ انجام دینے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔

بین الاقوامی سنچریاں ترمیم

جنوری 2021ء تک، ولیمسن نے 24 ٹیسٹ اور 13 ایک روزہ سنچریاں اسکور کی ہیں۔ ٹیسٹ میں ان کا سب سے زیادہ اسکور 251 اور ایک روزہ میں 148 ہے۔ وہ ابھی تک ٹی ٹوئنٹی میں سنچری نہیں بنا سکے ہیں۔

کامیابیاں ترمیم

جنوری 2022ء میں سالانہ آئی سی سی ایوارڈز میں، ولیمسن کو سال 2021ء کے لیے آئی سی سی مینز ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر میں شامل کیا گیا تھا۔

ذاتی زندگی ترمیم

نیوزی لینڈ بمقابلہ پاکستان 2014ء کی ون ڈے سیریز کے دوران، ولیمسن نے پانچوں ون ڈے میچوں کے لیے اپنی پوری میچ فیس 2014ء کے پشاور اسکول کے قتل عام کے متاثرین کو عطیہ کر دی۔ وہ دائیں ہاتھ سے بولنگ اور بیٹنگ کرتا ہے لیکن بائیں ہاتھ سے لکھتا ہے۔ ولیمسن اور ان کی اہلیہ سارہ 2020ء میں اس وقت والدین بن گئے جب ان کی بیٹی کی پیدائش ہوئی۔ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے دستبردار ہو گئے تاکہ وہ پیدائش میں شرکت کر سکیں۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم