کیوئیکو ماما (انگریزی: Kyōiku mama) ایک جاپانی غیر مؤدبانہ اصطلاح ہے۔ اس کے ترجمے کے معنے "تعلیم پسند ماں" پے۔ کیوئیکی ماما جدید جاپانی سماج میں ایک گھسی پٹی کردار کی حیثیت رکھتی ہے جو اس ماں کی نمائندگی کرتی ہے جو ان تھک طور اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے کوشاں ہے۔ مگر اس کے لیے وہ بچے کی سماجی اور جسمانی ترقی اور خوشحالی سے لا تعلق رہتی ہے۔[1]

کیوئیکی ماما جدید جاپان میں سب سے جانی پہچانی مگر بہت کم پسند کی جانے والی پاپ کلچر کردار ہے۔ اسے اتنا ہی گھسا پٹا سمجھا جاتا ہے جتنا کہ امریکا میں اسٹیج ماں کو جو اپنے بچے کو ہالی ووڈ میں ہر قیمت پر کامیاب بنانا چاہتی ہے یا چین کی شیر نما ماں جو کافی کوشش کرتی ہے کہ اپنی مادرانہ اثر سے بچے کی تعلیمی اور داشورانہ ترقی یقینی بنائے اور یہودی ماں جس کی کوششوں کا محرک بچوں کی تعلیمی اور پیشہ ورانہ ترقی ہے، جس کی وجہ سے درجۂ کمال کے حصول کے ساتھ ساتھ مسلسل کسی بھی کم تر شے سے ناتشفی ہوتی ہے، خود کی قربانی دینے والی ماں جو اپنے بچے کو جبری طور پر طبی اسکول یا لا اسکول میں پڑھنے پر مجبور کرتی ہے۔[2]

کیوئیکی ماما کے بارے میں گھسا پٹا پن یہی ہے کہ اس سے بچے ڈرتے ہیں، صحافت اسے اسکول کے ڈر اور نوجوانوں کی خود کشی کے لیے ذمے دار قرار دیتی ہے۔ اس سے وہ مائیں جلتی ہیں جن کے بچے کم پڑھتے ہیں اور کم امتحانی نشانات حاصل کرتے ہیں۔[3][4]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Kriman, Alfred. "SBF Glossary: Jo. to J-2". 10/25/07
  2. Richard E. Nisbett (2010)۔ Intelligence and How to Get It: Why Schools and Cultures Count۔ WW Norton (شائع جنوری 26، 2010)۔ صفحہ: 180۔ ISBN 978-0393337693 
  3. Tobin, Joseph J., David Y.H. Wu, and Dana Davidson. Preschool in Three Cultures: Japan, China and the United States. New Haven, Conn.: Yale University Press, 1989.
  4. White, Merry I. Perfectly Japanese: Making Families in an Era of Upheaval. Berkeley: University of California Press, 2002.