کیپٹن حمید اردو ادب و اردو جاسوسی ادب کا ایک مشہور و معروف کردار ہے جسے اردو ادب کے مشہور و معروف بین الاقوامی شہرت یافتہ عظیم مصنف ابن صفی صاحب نے اپنی تخلیق کردہ جاسوسی دنیا (فریدی حمید سیریز) [1] کے پہلے ہی ناول دلیر مجرم میں پیش کیا۔ کرنل فریدی کی طرح کیپٹن حمید بھی اردو جاسوسی ادب کا بانی کردار ہے کیونکہ ان سے پہلے اردو جاسوسی ادب میں کسی طبع زاد کردار کا وجود نہیں تھا۔

کیپٹن حمید ایک بہت شاندار کردار ہے۔ ابن صفی صاحب نے انہی دونوں کرداروں کرنل فریدی و کیپٹن حمید کو تخلیق کر کے شاندار جاسوسی ناول لکھنے کا آغاز کیا تھا۔ جاسوسی دنیا (فریدی حمید سیریز) کے پہلے ناول ’’دلیر مجرم‘‘ اشاعت مارچ 1952ء ہی سے دونوں کردار فریدی و حمید برصغیر پاک و ہند میں مشہور و معروف ہو گئے تھے، دیکھتے ہی دیکھتے یہ کردار بین الاقوامی سطح پر مشہور ہو گئے۔

جاسوسی دنیا کے دو اہم کردار کرنل فریدی و کیپٹن حمید ہیں۔ کیپٹن حمید، کرنل فریدی کا اسسٹنٹ اور دوست ہے، کرنل فریدی و کیپٹن حمید کے کارنامے بہت مشہور ہیں۔ کیپٹن حمید کا کردار علی عمران سے کسی حد تک ملتا جلتا ہے مگر علی عمران سے یکسر مختلف ہے۔ جاسوسی دنیا میں زیادہ تر مزاحیہ مناظر میں کیپٹن حمید ضرور ہوتا ہے۔

جاسوسی دنیا (فریدی حمید سیریز) میں شروع کے چالیس 40 ناولوں میں کرنل فریدی و کیپٹن حمید انسپکٹر و سارجنٹ تھے یعنی انسپکٹر فریدی و سارجنٹ حمید۔ جاسوسی دنیا کے ناول نمبر 41 ’’موت کی چٹان‘‘ میں ملک و قوم کے لیے بہترین خدمات سر انجام دینے کی بدولت اعزازی طور پر فریدی کو کرنل اور حمید کو کیپٹن کا عہدہ قبول کرنا پڑا۔

  1. جاسوسی دنیا