کے ایچ-29
کے ایچ-29 (Kh-29)، جسے نیٹو کی درجہ بندی میں AS-14 Kedge بھی کہا جاتا ہے، ایک سوویت ایئر-ٹو-سرفیس میزائل ہے جو 1980 میں متعارف کرایا گیا۔ یہ میزائل مختلف ممالک میں استعمال ہوتا ہے اور مختلف زمینی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے کارآمد ہے۔[1]
کے ایچ-29 | |
---|---|
فائل:Kh-29T.jpg کے ایچ-29 (Kh-29) میزائل | |
قسم | ایئر-ٹو-سرفیس میزائل |
مقام آغاز | سوویت یونین |
تاریخ ا استعمال | |
استعمال میں | 1980–موجودہ |
استعمال از | روس, بھارت, سوریہ, لیبیا, ایران |
تاریخ صنعت | |
ڈیزائنر | Vympel NPO |
ڈیزائن | 1970s |
تیار | 1980–موجودہ |
تفصیلات | |
وزن | 660 kg |
لمبائی | 3,900 mm |
قطر | 380 mm |
رفتار | 1,200 m/s |
گائیڈنس نظام | ٹی وی گائیڈنس, لیزر گائیڈنس |
لانچ پلیٹ فارم | فائٹر طیارے |
ترقی و ارتقاء
ترمیمکے ایچ-29 کی ترقی 1970 کی دہائی کے آخر میں شروع ہوئی، اور یہ 1980 میں سوویت فوج میں شامل ہوا۔ اس کا مقصد ایک مؤثر ایئر-ٹو-سرفیس میزائل سسٹم فراہم کرنا تھا جو دشمن کے زمینی اہداف کو تباہ کر سکے۔[2]
خصوصیات
ترمیمکے ایچ-29 ایک ایئر-ٹو-سرفیس میزائل ہے جو تقریباً 10 سے 30 کلومیٹر کی رینج فراہم کرتا ہے اور 1,200 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے۔ اس کی راہنمائی کے لیے ٹی وی گائیڈنس اور لیزر گائیڈنس سسٹمز استعمال ہوتے ہیں، جو اسے ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنانے میں مدد دیتے ہیں۔[3]
ورژنز
ترمیمکے ایچ-29 کے مختلف ورژنز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جن میں شامل ہیں:
- کے ایچ-29 ٹی: ٹی وی گائیڈنس سسٹم کے ساتھ ورژن۔
- کے ایچ-29 ایل: لیزر گائیڈنس سسٹم کے ساتھ ورژن۔
استعمال کنندگان
ترمیمکے ایچ-29 مختلف ممالک کے زیر استعمال ہے، جیسے:
جنگی استعمال
ترمیمتجربات
ترمیمکے ایچ-29 کے مختلف کامیاب تجربات کیے گئے ہیں، جن میں اس نے اپنی رینج اور درستگی کے ساتھ مؤثر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ میزائل سسٹم مختلف بین الاقوامی تنازعات میں استعمال ہوا ہے اور اس کی کارکردگی پر مثبت رائے دی گئی ہے۔[4]
حالیہ تنازعات
ترمیمکے ایچ-29 کی ترقی اور استعمال نے اسے عالمی سطح پر ایک اہم فوجی اثاثہ بنا دیا ہے۔ اس کی جدید گائیڈنس سسٹمز اور مؤثر رینج کی وجہ سے یہ دنیا کے کئی ممالک کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔