کے ایچ-58
کے ایچ-58 (Kh-58)، جسے نیٹو کی درجہ بندی میں AS-11 Kilter بھی کہا جاتا ہے، ایک سوویت ایئر-ٹو-سرفیس میزائل ہے جو 1982 میں متعارف کرایا گیا۔ یہ میزائل ریڈار ہومنگ گائیڈنس سسٹم کے ساتھ دشمن کے ریڈار سٹیشنز کو نشانہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔[1]
کے ایچ-58 | |
---|---|
فائل:Kh-58 AS-11 Kilter.jpg کے ایچ-58 (Kh-58) میزائل | |
قسم | ایئر-ٹو-سرفیس میزائل |
مقام آغاز | سوویت یونین |
تاریخ ا استعمال | |
استعمال میں | 1982–موجودہ |
استعمال از | روس, بھارت, سوریہ, لیبیا, ایران |
تاریخ صنعت | |
ڈیزائنر | Raduga Design Bureau |
ڈیزائن | 1970s |
تیار | 1982–موجودہ |
تفصیلات | |
وزن | 640 kg |
لمبائی | 4.8 m |
قطر | 380 mm |
رفتار | 3,600 km/h |
گائیڈنس نظام | ریڈار ہومنگ |
لانچ پلیٹ فارم | فائٹر طیارے |
ترقی و ارتقاء
ترمیمکے ایچ-58 کی ترقی 1970 کی دہائی کے آخر میں شروع ہوئی، اور یہ 1982 میں سوویت فوج میں شامل ہوا۔ اس کا مقصد دشمن کے ریڈار سٹیشنز کو مؤثر طریقے سے تباہ کرنا تھا۔[2]
خصوصیات
ترمیمکے ایچ-58 ایک ایئر-ٹو-سرفیس میزائل ہے جو تقریباً 120 سے 250 کلومیٹر کی رینج فراہم کرتا ہے اور 3,600 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے۔ اس کی راہنمائی کے لیے ریڈار ہومنگ سسٹم استعمال ہوتا ہے، جو اسے دشمن کے ریڈار سٹیشنز کو نشانہ بنانے میں مدد دیتا ہے۔[3]
ورژنز
ترمیمکے ایچ-58 کے مختلف ورژنز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جن میں شامل ہیں:
- کے ایچ-58 یو: اپگریڈڈ ورژن، بہتر رینج اور گائیڈنس سسٹم کے ساتھ۔
- کے ایچ-58 ای: ایکسپورٹ ورژن۔
استعمال کنندگان
ترمیمکے ایچ-58 مختلف ممالک کے زیر استعمال ہے، جیسے:
جنگی استعمال
ترمیمتجربات
ترمیمکے ایچ-58 کے مختلف کامیاب تجربات کیے گئے ہیں، جن میں اس نے اپنی رینج اور درستگی کے ساتھ مؤثر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ میزائل سسٹم مختلف بین الاقوامی تنازعات میں استعمال ہوا ہے اور اس کی کارکردگی پر مثبت رائے دی گئی ہے۔[4]
حالیہ تنازعات
ترمیمکے ایچ-58 کی ترقی اور استعمال نے اسے عالمی سطح پر ایک اہم فوجی اثاثہ بنا دیا ہے۔ اس کی جدید گائیڈنس سسٹمز اور مؤثر رینج کی وجہ سے یہ دنیا کے کئی ممالک کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔