کے ایچ-59
کے ایچ-59 (Kh-59)، جسے نیٹو کی درجہ بندی میں AS-13 Kingbolt بھی کہا جاتا ہے، ایک سوویت ایئر-ٹو-سرفیس میزائل ہے جو 1980 میں متعارف کرایا گیا۔ یہ میزائل مختلف ممالک میں استعمال ہوتا ہے اور مختلف زمینی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے کارآمد ہے۔[1]
کے ایچ-59 | |
---|---|
فائل:Kh-59ME.jpg کے ایچ-59 (Kh-59) میزائل | |
قسم | ایئر-ٹو-سرفیس میزائل |
مقام آغاز | سوویت یونین |
تاریخ ا استعمال | |
استعمال میں | 1980–موجودہ |
استعمال از | روس, بھارت, چین, ایران, ویت نام |
تاریخ صنعت | |
ڈیزائنر | Raduga Design Bureau |
ڈیزائن | 1970s |
تیار | 1980–موجودہ |
تفصیلات | |
وزن | 930 kg |
لمبائی | 5.37 m |
قطر | 420 mm |
رفتار | 1,000 m/s |
گائیڈنس نظام | ٹی وی گائیڈنس, انرشیل گائیڈنس |
لانچ پلیٹ فارم | فائٹر طیارے |
ترقی و ارتقاء
ترمیمکے ایچ-59 کی ترقی 1970 کی دہائی کے آخر میں شروع ہوئی، اور یہ 1980 میں سوویت فوج میں شامل ہوا۔ اس کا مقصد ایک مؤثر ایئر-ٹو-سرفیس میزائل سسٹم فراہم کرنا تھا جو دشمن کے زمینی اہداف کو تباہ کر سکے۔[2]
خصوصیات
ترمیمکے ایچ-59 ایک ایئر-ٹو-سرفیس میزائل ہے جو تقریباً 200 سے 285 کلومیٹر کی رینج فراہم کرتا ہے اور 1,000 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے۔ اس کی راہنمائی کے لیے ٹی وی گائیڈنس اور انرشیل گائیڈنس سسٹمز استعمال ہوتے ہیں، جو اسے ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنانے میں مدد دیتے ہیں۔[3]
ورژنز
ترمیمکے ایچ-59 کے مختلف ورژنز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جن میں شامل ہیں:
- کے ایچ-59 ایم: اپگریڈڈ ورژن، بہتر رینج اور گائیڈنس سسٹم کے ساتھ۔
- کے ایچ-59 ایم اے: جدید ترین ورژن، زیادہ رینج اور مزید درست گائیڈنس سسٹم کے ساتھ۔
استعمال کنندگان
ترمیمکے ایچ-59 مختلف ممالک کے زیر استعمال ہے، جیسے:
جنگی استعمال
ترمیمتجربات
ترمیمکے ایچ-59 کے مختلف کامیاب تجربات کیے گئے ہیں، جن میں اس نے اپنی رینج اور درستگی کے ساتھ مؤثر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ میزائل سسٹم مختلف بین الاقوامی تنازعات میں استعمال ہوا ہے اور اس کی کارکردگی پر مثبت رائے دی گئی ہے۔[4]
حالیہ تنازعات
ترمیمکے ایچ-59 کی ترقی اور استعمال نے اسے عالمی سطح پر ایک اہم فوجی اثاثہ بنا دیا ہے۔ اس کی جدید گائیڈنس سسٹمز اور مؤثر رینج کی وجہ سے یہ دنیا کے کئی ممالک کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔