گدنا دار خاتون
گُدنا دار خاتون (انگریزی: Tattooed lady) ان کام کاج یا ملازمت پیشہ خواتین کو کہا جاتا ہے جنھوں نے گدنا جیسے نشانات لگوائے اور سرکس اور عوامی مقامات پر کرتب بازی کا مظاہرہ کیا ہے یا کر رہے ہیں جس سے کہ انھیں قابل لحاظ حد تک روز گار حاصل ہو۔ ان لوگوں کی مقبول بیسویں صدی میں عروج پر تھی۔ وکٹوریائی دور اقتدار میں گُدنا دار خواتین جنسی کردار کے لیے طے شدہ حدود کو تجاوز کرتے ہوئے اپنے جسموں کو مختصرًا ملبوس کر کے اپنے مرد ہم منصبوں سے کہیں زیادہ اجرت پایا کرتی تھیں۔ گُدنا دار خواتین کا کئی محبوسانہ بیانیوں میں ذکر ملتا ہے۔ انھیں ایک بہانے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے کہ مقصد حاضرین کو لبھانا مطلوب ہے۔ گُدنا دار خواتین کی مقبولیت جدید دور میں ٹیلی ویژن اور کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی آمد کے ساتھ ساتھ عملًا مقفود ہو چکی ہے۔
فن کاروں کی غیر معمولی مقبولیت
ترمیمریاستہائے متحدہ امریکا میں 2000ء کی دہائی سے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے شو جیسے کہ میامی اِنک، این وائی اِنک اور ایل اے اِنک نے نسوانی گدنا کے ماہر فن کاروں کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر متعارف کیا، جن میں کیاٹ وان ڈی (Kat Von D) اور میگن میساکر (Megan Massacre) شامل تھیں۔ کیاٹ وان ڈی اور میگن میساکر نے سماج کو گدنا دار خواتین کو ہمہ رخی انسانوں کے طور پر مشاہدہ کرنے کا موقع فراہم کیا تھا۔ اس سے کئی اور خواتین اسی شوق اور مشغلے سے متاثر ہوئیں اور یہ سلسلہ جدید دور میں بھی مغربی دنیا اور دنیا کے کئی اور ممالک میں رائج ہے۔[1]
ملکوں اور ثقافتوں میں گدنا کی اہمیت
ترمیمدنیا کے کئی ممالک میں اپنی ثقافتوں اور تاریخ کے حساب سے بھی گدنا کو اہمیت دی جاتی رہی ہے۔ اس میں کہیں یہ مرد و زن کے لیے یکساں رائج رہا ہے تو کہیں یہ کسی ایک جنس کے لیے مخصوص رہا ہے۔ بھارت میں مثلًا گوا کارنیول میں خاص طور پر عوامی مظاہروں میں حصہ لینے والی خواتین گدنا کرواتی ہیں۔