گدھا گاڑی مال بردار گاڑی ہے جسے گدھا یا گدھی کھینچتا/کھینچتی ہے۔ اندرون شہر مال برداری کے طور پر استعمال ہوتی ہے اور مسافت کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہے۔ گدھا گاڑی بہت سے مزدوروں کے لیے معاش کا ذریعہ بھی ہے۔

گدھاگاڑی

گدھا گاڑی دو حصوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ اگلی طرف گدھا ہوتا ہے جو اسے کھینچتا ہے اور پچھلا حصہ لکڑی کے تختوں سے بنا ہوتا ہے، جس کے نیچے دو پہیے ہوتے ہیں تاکہ گاڑی حرکت کر سکے۔ گدھا گاڑیاں ہر شہر میں موجود ہیں جو طے شدہ کرایے پر سامان پہنچاتی ہیں۔ گدھا ریڑھی پر مناسب وزن سے زائد وزن لاد لیا جاتا ہے۔ گدھا گاڑی چلانے والے کو گدھا گاڑی بان کہتے ہیں۔ گدھا گاڑی زمانہ قدیم سے عصرِ حاضر تک مستعمل ہے۔ گدھا گاڑی بان سامان کی نوعیت، سامان کا وزن اور فاصلے کے مطابق کرایہ طے کرتا ہے اور زر کے عیوض سامان منزل مقصود تک پہچاتا ہے یہ زر مزدوری کہلاتی ہے۔ اس مزدوری سے گدھا گاڑی بان گدھے کو چارا کھلاتا ہے، گاڑی کی مرمت کرواتا یے اور اہنا کنبہ پالتا ہے۔ ماضی میں گدھا گاڑیاں سامان کے ساتھ مسافروں کو منزل تک پہچنے کا ذریعہ ہوتی تھیں۔ اب زمانے کی تیز رفتاری کے سبب گدھا گاڑی کے ذریعے مسافربرادی تقریباً ختم ہو گئی ہے۔ گاڑی کی انتظارگاہ کو اڈا کہتے ہیں۔ معاشرے میں گدھا گاڑی کے ذریعہ معاش کو کمتر سمجھا جاتا ہے لیکن رزق حلال کا حصول اس ذریعہ معاش کو دیگر کاروباروں سے ممتاز کرتا ہے۔