سماج

سماج سے کیا مراد ہے
(معاشرے سے رجوع مکرر)

سماج لفظ سنسکرت زبان کے دو الفاظ سے مل کر بنا ہیں سم اور آج سم کے معنی ہیں اکھٹا یا ایک ساتھ اور آج کے معنی ہیں متحد رہنا۔یعنی سماج کے لغوی معنی ہیں ایک ساتھ ملکر رہنا۔اس خیال سے جہاں افراد ایک جگہ جمع ہو جاتے ہیں وہیں سماج بن جاتا ہے

گروہ؛ مشترکہ ہونے کی حالت؛ سماج؛ مشترکہ ملکیت، خوشی، ذمہ داری وغیرہ؛ مشترکہ کردار؛ معاہدہ؛ شناخت، سماجی میل جول؛ عمرانی رابطہ؛ میل جول؛ جماعت؛ دوسروں کے ساتھ مشترک زندگی؛ عمرانی حالت؛ ایک ہی جگہ رہنے یا ایک ہی قسم کے قوانین و احکام کے تحت ہونے کے باعث لوگوں کی جماعت سازی؛ ایسے لوگوں کی تعداد جن کے مفاد مشترک ہوں؛ رشتوں اور روابط کے ذریعہ باہم منسلک اور ایک ہی علاقے کے باشندے؛ اس لیے کوئی بھی ایسی جماعت یا گروہ جس کے اراکین ساتھ رہتے ہوں، خصوصاً خانقاہ کے راہب یا پادری؛ اشتمالی معاشرہ، ایک جگہ رہنے والے لوگوں کی جماعت؛ پبلک یا عوام؛ آبادی؛ محلہ؛ برادری؛ قوم؛ فرقہ؛ ملت؛ جمعیت؛ سماج؛ جمہور؛ پنچایت؛ شراکت؛ اتحاد؛ طبقہ؛ بستی۔[1]

تعریف کے مطابق کوئی انسان اُس وقت تک مکمل انسان کہلا ہی نہیں سکتا جب تک اُسے اپنی بقا کے لیے تمام تر“معیاری” اور “مناسب ماحول” حاصل نہیں ہو جاتا۔ “معیاری” اور “مناسب ماحول” کیا ہوتا ہے۔ کیون کہ فطرت نے ہمیں اپنے جینے کے لیے کوئی معیاری اور مناسب ماحول فراہم نہیں کیا، اس کے لیے انسان نے خود تگ ودو کی ہے۔ اس لیے یہ اضافی صفات بن گئی ہیں

برابر معنی کے لغات

ترمیم
  • معاشرہ، سوسائٹی، سنگت، گروہ، فرقہ، قوم، سنگھ، سموہ، دَل، گروپ.

حوالہ جات

ترمیم
  1. آن لائن قومی انگریزی اُردو لُغت،ادارۂ فروغِ قومی زبان اسلام آباد پاکستان
 
15ویں صدی میں بیلوں سے ہل چلانا