گرجا صعود (عبرانی: קפלת העלייהکِپلیت ہعالیہ، یونانی: Εκκλησάκι της Αναλήψεως، اِکیساکی تِس انالی‌پسیوس) کوہ زیتون پر واقع ہے جہاں یسوع ناصری (مسلمانوں کے مطابق عیسیٰ ابن مریم) عبادت کیا کرتے تھے اور جب یہودیوں نے قتل کے ارادہ سے اس مکان کا محاصرہ کیا تو خدا تعالیٰ نے عیسیٰ کو آسمان پر اٹھالیا (مسیحیوں کے مطابق یسوع کے مصلوب کیے جانے کے بعد صعود آسمانی ہوا۔) اور مؤرخ یسی گرجا صعود کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ ”اس میں وہ ضیافت خانہ ہے، جس میں سیدنا یسوع نے اپنے شاگردوں کے ساتھ کھانا تناول فرمایا تھا۔ اور وہ میز یا مائدہ جو آسمان سے اترا تھا، آج تک موجود ہے“۔ برکت سلوان کے کنارے یسوع نے ایک اندھے کا روگ کھودیا تھا۔[1] کوہِ زیتون پر کلیسا پیٹر نوسٹر بھی ہے۔ کوہِ زیتون پر ہی ”لعزر“ کی قبر ہے، جسے یسوع نے زندہ کیا تھا۔[2] وہ گرجا ہے جہاں تقرب الٰہی کے لیے مسیحی مرد و زن اپنے آپ کو قید کر لیتے ہیں، مختصر یہ کہ گرجا صعود کے علاوہ بھی اندرون و بیرون شہر مسیحیوں کی متعدد زیارت گاہیں ہیں۔

گرجا صعود
کلیسائے صعود
کنیسۂ صعود
یروشلم میں واقع گرجا صعود
بنیادی معلومات
مذہبی انتسابمسیحی، اسلامی
ملکریاستِ فلسطین
مذہبی یا تنظیمی حالتاسلامی دائرہ اختیار میں
تعمیراتی تفصیلات
طرز تعمیررومی
سنہ تکمیل390ء میں پہلے کلیسا؛ موجودہ گرجا: 1150ء

حوالہ جات

ترمیم
  1. یوحنا کی انجیل باب 9 آیت 1-9
  2. یوحنا کی انجیل باب 11 آیت 38-44