گریٹا تھونبرگ
گریٹا ٹنٹن الیونورا ارن مین تھونبرگ (انگریزی: Greta Tintin Eleonora Ernman Thunberg) (ولادت: 3 جنوری 2003ء) سویڈن سے تعلق رکھنے والی عالمی حرارت بیداری مہم کا حصہ ہے اور ماحولیاتی کی فعال خاتون کارکن ہے۔ دنیا بھر میں اسے ماحولیات کے متعلق بیداری مہم کے لیے شناخت مل چکی ہے۔ وہ بے خوف خطر بولتی ہے اور اس کا لہجہ سپاٹ ہے۔[22][23] وہ عوام کے سامنے، سیاسی لیڈروں کے سامنے اور ایوانوں میں بلا جھجک گفتگو کرتی ہے اور آب و ہوا کی خرابی پر فوراً عمل درآمد کرنے کی کی طرف توجہ دلاتی ہے۔
گریٹا تھونبرگ | |
---|---|
(سویڈش میں: Greta Tintin Eleonora Ernman Thunberg) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (سویڈش میں: Greta Tintin Eleonora Ernman Thunberg)[1] |
پیدائش | 3 جنوری 2003ء (21 سال)[2][3][4][5][6] اسٹاک ہوم [7][5][8] |
رہائش | اسٹاک ہوم [9] |
شہریت | سویڈن [8] |
استعمال ہاتھ | دایاں [10] |
عارضہ | وسواسی اجباری اضطراب [11][12][13] غذائی بے ترتیبی [14] |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماہر ماحولیات ، مصنفہ ، فعالیت پسند [8]، ماہر ماحولیات [15] |
مادری زبان | سونسکا |
پیشہ ورانہ زبان | سونسکا [16][17]، انگریزی |
شعبۂ عمل | ماحولیات [18] |
اعزازات | |
دستخط | |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمگریٹا کی ولادت 3 جنوری 2003ء کو اسٹاک ہوم، سویڈن میں ہوئی۔[24][25] والد کا نام سوانتے تھونبرگ ہے اور وہ پیشہ سے اداکار ہیں۔ والدہ کا نام مارلینا ارنمان ہے اور وہ گلوکارہ ہیں۔[26] اس دادا اولوف تھونبرگ ہدایتکار اور اداکار تھے۔[27][28]
دماغی حالت
ترمیمگریٹا کا کہنا ہے کہ انھوں نے 2011ء میں پہلی دفعہ ماحولیاتی تبدیلی کے بارے میں سنا تھا۔ اس وقت وہ 8 برس کی تھی اور اسے یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی تھی کہ اب تک اس کے بارے میں اتنا کم کام کیوں ہوا تھا۔[29] ماحولیات کی ناگفتہ بہ حالت دیکھ کر وہ ذہنی تناو کا شکاو ہو گئی۔ اس نے کھانا پینا اور بات چیت کرنا بند کر دیا اور 2 ماہ میں 10 وزن کم ہو گیا۔[30] وہ کئی ذہنی بمیاریوں کا شکار ہوئی جیسے وسواسی اجباری اضطراب وغیرہ۔[29] اپنی پہلی تقریر میں اس نے ماحولیات پر کچھ کرنے کا کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بیماری کی وجہ سے وہ بد گئی اور حسب ضرورت ہی کلام کرتی ہے۔[29]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.ratsit.se/20030103-Greta_Tintin_Eleonora_Ernman_Thunberg_Stockholm/GuWDZ2L8xlCa2h-4dDPN52RIzfAn8-U3u0vesHaFf70
- ↑ تاریخ اشاعت: 18 دسمبر 2018 — À 15 ans, elle remet les dirigeants mondiaux à leur place! — اخذ شدہ بتاریخ: 3 اپریل 2019
- ↑ عنوان : Den Store Danske Encyklopædi — بنام: Greta Thunberg — Lex ID: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=8313&url_prefix=https://lex.dk/&id=Greta_Thunberg — اخذ شدہ بتاریخ: 7 جون 2020
- ↑ GeneaStar person ID: https://www.geneastar.org/genealogie/?refcelebrite=thunberggre — بنام: Greta Thunberg
- ^ ا ب Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000031703 — بنام: Greta Thunberg — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ تاریخ اشاعت: 13 مئی 2021 — Faux : Greta Thunberg n’a pas exhorté les Chinois à cesser d’utiliser des baguettes — اخذ شدہ بتاریخ: 17 اپریل 2023
- ↑ تاریخ اشاعت: 18 دسمبر 2018 — À 15 ans, elle remet les dirigeants mondiaux à leur place! — اخذ شدہ بتاریخ: 3 اپریل 2019
- ^ ا ب پ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/1182074820 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 ستمبر 2024
- ↑ تاریخ اشاعت: 29 مارچ 2019 — Mein Sohn, der Spießer — اخذ شدہ بتاریخ: 3 اپریل 2019
- ↑ ٹویٹ آئی ڈی: https://twitter.com/statuses/1178077575597494272
- ↑ https://www.ft.com/content/4df1b9e6-34fb-11e9-bd3a-8b2a211d90d5
- ↑ https://blogs.spectator.co.uk/2019/02/whats-behind-climate-change-activist-greta-thunbergs-remarkable-rise-to-fame/
- ↑ تاریخ اشاعت: 2 نومبر 2021 — The true story of Greta Thunberg, a beacon of sustainability — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2022
- ↑ The true story of Greta Thunberg, a beacon of sustainability
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=hka20191060423 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 دسمبر 2022
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=hka20191060423 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/332709475
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=hka20191060423 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
- ↑ تاریخ اشاعت: 11 دسمبر 2019 — Greta Thunberg is Time's 2019 Person of the Year
- ↑ https://dx.doi.org/10.1038/D41586-019-03749-0 — Greta Thunberg is Time's 2019 Person of the Year — اخذ شدہ بتاریخ: 1 ستمبر 2020
- ↑ BBC 100 Women 2019
- ↑ "'Is my English OK?': Greta Thunberg's blunt speech to UK MPs"۔ SBS News (بزبان انگریزی)۔ 25 اپریل 2019۔ 30 اگست 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2019
- ↑ Louise Nordstrom (25 جنوری 2019)۔ "The Swedish teen holding world leaders accountable for climate change"۔ France 24 (بزبان انگریزی)۔ 2 ستمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2019
- ↑ "Greta Thunberg's climate campaign"۔ Arctic Portal۔ 21 فروری 2019۔ 20 ستمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2019
- ↑ Anne-Marie Lobbe (13 دسمبر 2018)۔ "À 15 ans, elle remet les dirigeants mondiaux à leur place!" [At 15, she's putting world leaders in their place!] (بزبان فرانسیسی)۔ Sympatico۔ 18 مارچ 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2019
- ↑
- ↑ Ellyn Santiago (14 دسمبر 2018)۔ "Greta Thunberg: 5 Fast Facts You Need to Know"۔ Heavy.com۔ 7 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 فروری 2019
- ↑ "School Strike for Climate: Meet 15-Year-Old Activist Greta Thunberg, Who Inspired a Global Movement (relevant info at 34:45)"۔ Democracy Now! (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 فروری 2020
- ^ ا ب پ لوا خطا ماڈیول:Citation/CS1 میں 4492 سطر پر: attempt to index field 'url_skip' (a nil value)۔
- ↑ Jon Queally (19 دسمبر 2018)۔ "Depressed and Then Diagnosed With Autism, Greta Thunberg Explains Why Hope Cannot Save Planet But Bold Climate Action Still Can"۔ Common Dreams۔ 28 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جنوری 2020