گلابی گینگ

ہندوستان میں خواتین کا گروپ

گلابی گینگ (انگریزی: Gulabi Gang) بھارت کی خواتین کی فعالیت پسند اور انتہا پسند خواتین کی تنظیم ہے، جو گھریلو تشدد، جنسی ہراسانی اور خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات سے نمٹنے اور انھیں پر زور طریقے سے روکنے کا کام کرتی ہے۔ یہ گینگ 2002ء کو اول اول اتر پردیش میں نمودار ہوئی جس کا کام ان شوہروں کو راہِ راست پر لانا ہے، جو اپنی عورتوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں یا عورتوں کو گالیاں دیتے ہیں۔ گینگ 16 سال سے لے کر 60 سال تک عمر کی خواتین پر مشتمل ہے۔[1]

اترپردیش کے دیہی علاقہ جات میں گھومنے والی خواتین

گینگ کا کام

ترمیم

شمالی ریاست اترپردیش کے پسماندہ اضلاع میں 'گلابی گینگ' نامی یہ گینگ جہیز، گھریلو تشدد، بچپن میں شادیاں اور دیگر مسائل پر کام کرتی ہے۔ اس کے ارکان کی خصوصیت یا ان کا یونیفارم گلابی رنگ کا ہے۔ وہ اکثر اپنے ہاتھوں میں لاٹھیاں لے کر گھومتی پھرتی ہیں۔ دیہات میں یہ لوگ خواتین کی طاقت اور ان کی مزاحمت کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اس کے ارکان کم عمر لڑکیوں سے لے بڑی نانی اور دادی کی عمر کی عورتیں ہیں۔[2]

بھارت کی ریاست اترپردیش کے بندیل کھنڈ علاقے میں خواتین کا گلابی گینگ بنانے والی سمپت پال نے کہا ہے کہ وہ اپنے گینگ پر بنائی جانے والی فلم جو راست گلابی گینگ کے نام پر ہے، ریلیز نہیں ہونے دیں گی۔ فلم میں مادھوری دکشت اور جوہی چاولا اہم کرداروں میں جلوہ گر ہو رہی تھیں۔ سمپت پال کا کہنا ہے کہ وہ اس فلم کے سینیما گھروں میں ریلیز ہونے سے پہلے ہی بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائیں گی۔ گلابی گینگ کی طرز پر بنائی جانے والی دستاویزی فلم کی عکس بندی کے بعد سمپت مادھوری ڈکشت پر غصہ نکالتی نظر آئیں۔ اس احتجاج کی وجہ سے عالمی مقبولیت کے باوجود یہ فلم اپنے اصل ملک بھارت ہی میں تنازع کا شکار ہو گئی تھی۔


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "انڈیا کا گلابی گینگ، بدمزاج شوہروں کا علاج کرتا ہے"۔ 29 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 فروری 2020 
  2. گلابی ساڑھیاں اور ڈنڈے