گواربتی جسے نرساتی، نریساتی، گواری، آرندوئ وار اور ساتر بھی کہا جاتا ہے،[1] ایک داردی زبان ہے۔ اسے پاکستان کے ضلع چترال اور افغانستان بارڈر کے قریب بولا جاتا ہے۔ اسے چترال میں وادی آرندو میں اور افغانستان میں برکوٹ میں بولا جاتا ہے۔ اس کے تقریباً 9،000 متکلمین ہیں جن میں سے 15،00 پاکستان میں اور 7،500 افغانستان میں ہیں۔

گواربتی زبان
متکلمین 9500   ویکی ڈیٹا پر (P1098) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کتابت فارسی-عربی رسم الخط   ویکی ڈیٹا پر (P282) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آیزو 639-3 gwt  ویکی ڈیٹا پر (P220) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

گورباتی زبان

گورباتی داردی لسانی گروہ کی کُنڑی شاخ کی ایک زبان ہے جو چترال میں ارندو گول اور افغانستان کی کُنڑ وادی کے بعض مقامات پر بولی جاتی ہے۔ پاکستان اور افغانستان میں اس زبان کے بولنے والوں کی تعداد 7500کے قریب ہے۔ اس زبان میں معیاری لوک ادب اور لوک شعری اصناف پائی جاتی ہیں۔ اس زُبان میں جناب عبداللّٰہ نے قرآن مجید کے تیس پاروں کا گورباتی ترجمہ بھی کیا ہے۔ جناب عدیم شاہ نے کم و پیش پینتیس ہزار الفاظ پر مشتمل لُغت کی ایک قلمی کتاب بھی مرتب کی ہے جس پر مزید کام جاری ہے۔ فورم فار لینگویج انیشیٹیوز اسلام آباد نے اس زبان میں ابتدائی قاعدہ اور گورباتی مجموعہ الفاظ کی کتاب شائع کی ہے۔ [رازول کوستانی]

حوالہ جات

ترمیم