گوٹابیا راجاپکشا
ننداسینا گوٹابیا راجاپکشا (پ۔ 20 جون 1949ء) سری لنکی سیاست دان، ٹیکنوکریٹ، فوجی افسر ہیں، وہ سری لنکا کے موجودہ صدر ہیں۔ وہ اپنے بڑے بھائی سابق صدر مہندا راجاپکشا کے دور حکومت میں سنہ 2005ء سنہ 2015ء تک وزارتِ دفاع و شہری ترقی کے لیے سیکریٹری کی خدمات انجام دے چکے ہیں، ان کے بڑے بھائی تمِل ٹائیگران کو شکست دے کر سری لنکا کی خانہ جنگی کو ختم کرنے کے لیے مشہور ہیں۔
گوٹابیا راجاپکشا | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(سنہالی میں: ගෝඨාභය රාජපක්ෂ) | |||||||
مناصب | |||||||
صدر سری لنکا | |||||||
برسر عہدہ 18 نومبر 2019 – 14 جولائی 2022 |
|||||||
| |||||||
وزیر دفاع [1] | |||||||
برسر عہدہ 28 نومبر 2019 – 14 جولائی 2022 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 20 جون 1949ء (75 سال)[2] ماتارا ضلع |
||||||
شہریت | سری لنکا ریاستہائے متحدہ امریکا (2003–2019) |
||||||
بہن/بھائی | |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سرکاری ملازم ، فوجی افسر ، سیاست دان | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
عہدہ | لیفٹینٹ کرنل | ||||||
لڑائیاں اور جنگیں | سری لنکا کی خانہ جنگی | ||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
سری لنکا کے جنوب میں قدر آور سیاسی خاندان، راجاپکشا میں پیدا ہوئے۔ انندا کالج، کولمبو سے تعلیم پائی اور اپریل 1971ء میں سیلون فوج میں شامل ہوئے۔ آرمی ٹریننگ سینٹر میں عمومی تربیت لینے کے بعد انھیں سگنل افسر کے اختیار تفویض کیے گئے اور بعد ازاں مختلف پیادہ فوجوں میں ان کا تبادلہ ہوا۔ سری لنکا کی خانہ جنگی کے ابتدائی مراحل میں وہ متحرک رہے گجابا رجمنٹ کے ساتھ۔ انھوں نے کچھ اہم فوجی کارروائیوں میں شریک رہے جیسے کہ وڈاماراچی آپریشن، آپریشن اسٹرائیک ہارڈ اور تھریوِدھا بلایہ کے ساتھ ساتھ جوابی کارروائی کے آپریشنوں کے دوران 1987ء تا 1989ء عیسوی تک بھی حصہ لیا۔ وہ قبل از وقت فوج سبکدوش ہو گئے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف آگئے، سنہ 1998ء میں امریکا منتقل ہونے سے قبل۔ سنہ 2005ء میں سری لنکا لوٹے تاکہ اپنے بھائی کو اس کی صدارتی مہم میں ہاتھ بٹائے اور اپنے بھائی کے دور حکومت میں وزارت دفاع میں سیکریٹری مقرر کیے گئے۔ ان کی مدت کے دوران سری لنکی مسلح افواج نے کامیابی کے ساتھ سری لنکا کی خانہ جنگ کو کُچلا اور تمِل ٹائیگران کو شکست دی اور اس کے رہنما ویلوپلائی پربھاکرن کو سنہ 2009ء میں قتل کیا۔ دسمبر 2006ء میں ایک تمِل ٹائیگر خودکش بمبار نے انھیں قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔ جنگ کے بعد، راجاپکشا نے شہری ترقی کے کئی منصوبوں کا آغاز کیا۔ وہ 2015ء میں بھائی کی صدارتی انتخاب میں ہار کے بعد مستعفی ہو گئے۔ سنہ 2018ء میں وہ 2019ء کے صدارتی انتخابات کے ممکنہ امیدوار کے طور پر ابھرے۔ یہ انتخاب انھوں نے جیت لیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ List of Cabinet Ministers — اخذ شدہ بتاریخ: 19 جون 2022
- ↑ GeneaStar person ID: https://www.geneastar.org/genealogie/?refcelebrite=rajapaksago — بنام: Gotabaya Rajapaksa