گوہر ملسیانی
گوہر ملسیانی کا اصل نام میاں طفیل محمد تھا ۔ آپ 15 جولائی 1934ء کو ملسیان ، بھارت میں پیدا ہوئے ۔ پاکستان کے شہر خانیوال میں رہائش اختیار کی ۔ اقبالیات میں ایم فل کیا اور شعبہ تعلیم میں خدمات سر انجام دیں ۔ بعد ازاں صادق آباد ضلع رحیم یار خان میں قیام رہا،
احباب کی آرا
ترمیمسید صبیح الدین صبیح رحمانی لکھتے ہیں نعتیہ ادب کے فروغ ارتقا میں گوہر ملسیانی کی مساعی جمیلہ کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا انھوں نے نعتیہ ادب کو اپنی کتب اور تحریروں سے بہت باثروت کیا اس باب میں ان کی کتابیں عصر حاضرکے نعت گو،مظہر نور،جذبات شوق اور ارمغان شوق اہمیت رکھتیں ہیں ۔ سبط جمال پٹیالوی نے 2015 گوہر ملسیانی پر " گوہر ملسیانی ۔ فن اور شخصیت " کے نام سے ایک کتاب لکھی جس میں فرمایا "گوہر ملسیانی نے نہ صرف اسلامی اصناف شعری کی تخلیق میں دلچسپی لی بلکہ حمد و نعت لکھنے والے اہل سخن کی تخلیقات کوبھی سنجیدگی سے سراہا۔"عصرحاضر کے نعت گو"گوہر ملسیانی کے قلم سے نکلنے والا وہ ادبی شاھکار ہے جس نے ان کے تنقیدی جوھرہی کو اجاگر نہیں کیا بلکہ پاکستان کے ادبی منظرنامے پر نعت کے ادبی اسالیب کی چاندنی بھی بکھیر دی۔ادب کے عمومی جہتوں سے وابستہ رہ کر بھی تنقید،تحقیق،شاعری اور نثری ادب کے شعبوں میں گوہر ملسیانی نے ایسا کام کر دیا ہے جس کی روشنی سے علم و ادب کے آفاق پر ہمیشہ اجالا رہے گا"
مطبوعات
ترمیم- نعتیہ ادب
- مظہر نور، (نعتیہ شاعری)
- عصر حاضر (کے نعت گو)
- متاع ِ شوق ، (نعتیہ شاعری)
- جذبات ِ شوق، (نعتیہ شاعری)
- ارمغان ِ شوق ، (حمد و نعت)
بچوں کا ادب
- سلطان صلاح الدین ایوبی
- پھول و کانٹے
- یادوں کے گلاب
- روشن کرنیں
- اقبال کی نظمیں
- طارق بن زیاد
- خالد بن ولید
- شیر شاہ سوری
دیگر مطبوعات
- غم اعلیِ
- انتخاب کلام ۔ شکیل بدایونی
- اردو انگریزی بول چال
- شوق شہادت زندہ ہے
- اقبال، علامہ اقبال کیسے بنے
- جلتی رتوں کی یاد
- حرمین شریفن کی فضاوں میں
- کاروان ِ خیال ، (انتخاب)
- آفتاب ِ آگہی کا سلسلہ
- سخن کا چراغ ۔ (تنقید)
- چمن زار حقائق ۔( منظومات)