گھریلو درس (انگریزی: Homeschooling)، جسے گھریلو تدریس، گھر کی تعلیم یا خانگی تدریس بھی کہا جاتا ہے، بچوں کی گھر پر یا اسکول سے ہٹ کر[1] کسی اور مقام پر تعلیم کو کہا جاتا ہے۔ گھریلو درس اکثر والدین، اتالیق یا کسی آن لائن درس دینے والے کے ذریعے ممکن ہو سکتا ہے۔[2] کئی خاندان کم تر رسمی تعلیمی طریقوں کو اپناتے ہیں۔[3] شمالی امریکا میں اس کے لیے ہوم اسکولنگ کی اصطلاح عام ہے، جب کہ مملکت متحدہ، یورپ اور کئی دولت مشترکہ ممالک میں اسے ہوم ایجوکیشن کہا جاتا ہے۔[4][5]

ایک گھریلو درس پانے والا لڑکا کافی دلجمعی سے ایک پروجکٹ کی انجام دہی کے لیے کوشاں ہے۔

لازمی اسکولی حاضری قوانین کے لزوم سے قبل بیش تر بچپن کی تعلیم خاندانوں اور مقامی برادریوں کے سبب ممکن تھی۔ کئی ترقی یافتہ ممالک میں گھریلو درس خانگی اور نجی اسکولوں کے قانونی متبادل کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ کچھ اور ملکوں میں گھریلو درس یا تو غیر قانونی ہے یا مخصوص حالات تک محدود کیا گیا ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Elective home education—Guidelines for local authorities" (PDF)۔ gov.uk۔ Section 1.2۔ صفحہ: 3۔ 22 مئی 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2018 
  2. "Homeschool." Dictionary.com. Dictionary.com, 2015. Web. 3 June 2015. Dictionary.reference.com آرکائیو شدہ 2016-03-02 بذریعہ وے بیک مشین
  3. "Informal learning, home education and homeschooling (home schooling)"۔ YMCA George Williams College۔ 2013-05-08۔ 08 اگست 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اگست 2014 
  4. Paula Rothermel۔ International perspectives on home education : do we still need schools?۔ ISBN 978-1137446848 
  5. Kalwant, Martin Bhopal & Myers (2018-05-02)۔ Home schooling and home education : race, class and inequality۔ ISBN 978-1138651340