گھیراؤ
گھیراؤ احتجاج یا مظاہرے کا ایک طریقہ ہے جسے عموماً بھارت میں استعمال کیا جاتا ہے۔ عام طور پر مزدوروں کا یونین یا کسی تنظیم کے کارکن اپنے مقصد کے حصول یا اپنا اختلاف درج کرانے کے لیے کسی جگہ کا گھیراؤ کرتے ہیں۔ نیز وہ کسی سیاسی لیڈر، سرکاری عمارت یا کسی ایسی جگہ یا شخص کا گھیراﺅ بھی کرتے ہیں جن پر انھیں اعتراض ہوتا ہے یا جن سے وہ اپنا جواب طلب کرنا چاہتے ہیں اور یہ گھیراﺅ تب تک جاری رہتا ہے جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے یا انھیں جواب نہیں مل جاتا۔ اس طرح کا احتجاج 1969ء میں پی ڈبلیو ڈی کے ایک رکن سبودھ بنرجی نے مزدوروں کے مطالبات رکھنے کے لیے کیا تھا۔ تب سے یہ طریقہ استعمال ہوتا چلا آ رہا ہے اور اب یہ احتجاج کا ایک رسمی طریقہ بن چکا ہے۔ 1969ء میں مغربی بنگال کے یونائیٹیڈ فرنٹ نے بھی یہ طریقہ اپنایا تھا۔[1][2]
احتجاج کا یہ طریقہ پچھلے چند دہائیوں میں انتہائی کامیاب رہا اور اس کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے کنسائز اوکسفرڈ ڈکشنری نے 2004ء میں لفظ گھیراؤ کو اپنے لغت میں شامل کیا۔ چنانچہ اس کے صفحہ 598 میں درج ہے: “گھیراؤ، بھارت: ایک طرح کا احتجاج جس میں مزدور یا ملازمین کمپنی کے خلاف اپنی مانگ رکھنے کے لیے کام کاج چھوڑ دیتے ہیں یہاں تک کہ ان کی مانگیں پوری نہ کردی جائیں“۔ اوکسفرڈ ڈکشنری کے مطابق لفظ گھیراﺅ کی ابتدا بھارت میں ہوئی۔ سبودھ بنرجی کو گھیراو منسٹر بھی کہا گیا ہے۔[3] گھیراؤ اردو زبان کا لفظ ہے اور اسی سے گھیرنا بھی آتا ہے۔ گوگل کی ڈکشنری میں بھی تقریباً یہی تعریف دی گئی ہے۔[4]
بھارت کے اخباروں میں آئے دن گھیراؤ کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ اب یہ ایک موثر طریقہ احتجاج بن گیا ہے جسے ملک بھر میں ہر طرح کے لوگ اور ملازمین اپنے سیاسی، سماجی اور معاشی مطالبات کو پورا کرنے کی خاطر استعمال کرتے ہیں۔ کولنز ڈکشنری میں لفظ گھیراؤ کو صنعت سے جوڑا گیا ہے۔ لغت میں درج ہے: گھیراؤ ایک صنعتی عمل ہے جس میں ملازمین آجر کو کمپنی کے کیمپس میں قید کر دیتے ہیں تا آنکہ ان کے مطالبات پورے کر دیے جائیں۔[5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ West Bengal's Jyothi Basu – A political profile, Page 27
- ↑ "Populist Governance"۔ 18 اپریل 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 دسمبر 2019
- ↑ A defiant rebel
- ↑ https://www.google.com/search?client=firefox-b-d&q=gherao
- ↑ https://www.collinsdictionary.com/dictionary/english/gherao