گیانی دتّ سنگھ (21 اپریل 1850-6 ستمبر 1901) جو پنجابی کے پہلے پروفیسر ، سکھ مذہب و تاریخ کے عظیم محقق، بہترین شاعر، مشہور ادیب ، نمایاں پنجابی مضمون نگار ، خالصہ اخبار، لاہور کے بانی ایڈیٹر 1886 سے، سری گورو سنگھ سبھا، امرتسر اور لاہور کے بانی، خالصہ دیوان لاہور اور خالصہ کالج، امرتسر کے بنا نہاد تھے۔

گیانی دت سنگھ
 

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1850ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1901ء (50–51 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان پنجابی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

ابتدائی زندگی

ترمیم

21 اپریل سن 1850 کو نندپور کلوڑ گاؤں ، ضلع فتح گڑھ صاحب میں بابا دیوان اور رام کور کے گھر ایک بچے نے جنم لیا جس کا نام دتا رام رکھا گیا۔ یہی بچہ بڑا ہوکر پوری دنیا میں گیانی دت سنگھ کے نام سے مشہور ہوا۔اس نے 1880 میں سکھ رسوم و رواج کے مطابق سری متی بشن کور کے ساتھ شادی کی جس میں سے ایک بیٹا بلدیو سنگھ اور ایک بیٹی ودیانتی کور پیدا ہوئے۔ اگرچہ گیانی دت سنگھ ایک دن بھی اسکول نہیں گیا تھا لیکن وہ پنجابی کا پہلا پروفیسر بنا۔ لاہور اور خالصہ کالج امرتسر کی بنا رکھنے کے ساتھ ساتھ اس نے اپنی علمی قابلیت کے بل بوتے آریہ سماج کے سب سے بڑے سوامی دیانند کو لگاتار تین مذہبی مباحث میں شکست دی۔سکھوں کی گرتی ساکھ کو بحال کرنے اور سماج میں پھیلتی برائیوں کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے گیانی دت سنگھ نے سرتوڑ کوشش کی۔

اندھے عقائد کی مخالفت

ترمیم

اس نے اپنے ہفت روزہ خالصہ اخبار لاہور میں کالموں اور تقریروں کے ذریعے اوہام ، ضعیف الاعتقادی ، جھاڑ پھونک ، ٹونے ٹوٹکے ، بے بنیاد عقائد اور دیگر خرافات کی سخت مخالفت کی اور لوگوں کو سری گُرو گرنتھ صاحب پر کامل عقیدہ رکھنے پر مائل کیا۔

کتابیں

ترمیم
  • گورو نانک پربودھ
  • گورو ارجن جی
  • دمبھ بدارن
  • درگا پربودھ
  • پنتھ پربودھ
  • راج پربودھ
  • میرے اتے سادھو دیانند دے سمباد
  • پنتھ سدھار بنائی پتر
  • ابلا ناری
  • نقلی سکھ پربودھ
  • گگا گپوڑا تے سلطان پواڑا
  • تارہ سنگھ
  • سبیگ سنگھ
  • مہتاب سنگھ میرانکوٹیا
  • بھائی تارو سنگھ
  • بھائی بوتا سنگھ
  • سوپن ناٹک
  • راجنیتی پربودھ ناٹک