• لفظ گیلوئے کا فرانسیسی تلفظ "گیل‌وا" (Gal-wa) ہے۔

اواریستے گیلوئے (Evariste Galois) اگرچہ قریباً بیس برس ہی جیا مگر عظیم ریاضی دانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

گیلوئے
تاریخ پدائیش 25 اکتوبر ء1811
وفات 31 مئی ء1832

بچپن اور تعلیم

ترمیم

فرانس میں پیدا ہوا۔ باپ اسکول ماسٹر تھا۔ گیلوئے کا باپ اپنے شہر کا مئیر بھی بنا۔ ماں بھی پڑھی لکھی تھی۔ ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی۔ 1823ء میں بورڈنگ اسکول میں داخل ہوا۔ ڈسپلن کی سختی تھی۔ فرانس میں انقلاب اور سیاسی انتشار کا زمانہ تھا۔ سیاسی طور پر عوام لبرل اور رپبلکن میں بٹے ہوئے تھے۔ ایک بادشاہ جاتا تھا، دوسرا آتا تھا۔ اسکول میں بھی سیاسی ماحول تھا۔ طالب علم سیاسی لڑائیوں میں حصہ لیتے تھے۔ اسکول کے پرنسپل سے گیلوئے کے شدید سیاسی اختلافات تھے۔گیلوئے کو ریاضی کا چسکا لگ گیا، مگر دوسرے مضامین میں کمزور تھا۔

ریسرچ

ترمیم

ریاضی میں اس وقت درجہ پانچ کی مساوات کے حل جاننے کی کوشش ہو رہی تھی۔ یہ تو معلوم تھا کہ اس مساوات کا کوئی عام حل نہیں جو عددی سر کو استعمال کرتے ہوئے لکھا جا سکے۔ گیلوئے نے اس مسلئہ پر حملہ کیا۔ یہ جاننے کے لیے کہ کن صورتوں میں مساوات کا حل لکھا جا سکتا ہے، گیلوئے نے ریاضی کی ایک نئی شاخ "گروہ نظریہ" دریافت کر ڈالی۔ اس نظریہ کی بعد میں متناظر (symmetry) کے حوالے سے بہت سے شعبہ جات میں کام آیا۔ گیلوئے نے تحقیقی مقالہ لکھ کر فرانس کی اکادمی سائنس کو بھیجا۔ مشہور ریاضیدان کاشی (Cauchy) نے اکادمی کے سامنے پیش کیا۔ منصف مقرر ہوئے۔ مشہور سائنس دان جوزف فورئیہ (Fourier) مقالہ گھر لے گیا، جہاں اس کا انتقال ہو گیا۔ اس طرح مقالہ گم گیا اور گیلوا کو ابتدائی شہرت حاصل نہ ہو سکی جو اس کا حق تھا۔ کاشی بھی بھول گیا۔

اعلٰی تعلیم

ترمیم

گیلوئے کا مئیر باپ نے کسی سیاسی سکینڈل میں پھنس کر خودکشی کر لی۔ اسی وقت گیلوئے کو فرانس کی سب سے اچھی یونیوسٹی میں داخلے کا امتحان دینا، وقت سے ایک سال پہلے ہی سوجھا۔ گیلوئے کو ریاضی کے علاوہ کچھ نہیں آتا تھا۔ امتحان میں فیل کر دیا گیا۔ دوسرے برس پھر کوشش کی مگر ناکامی ہوئی۔ چنانچہ نمبر 2 یونیوسٹی میں داخل ہونا پڑا۔ گیلوئے کے کچھ دوسرے تحقیقی مقالات شائع ہوئے۔ سیاست میں سرگرمی کی وجہ سے گیلوئے کو جیل کی ہوا بھی کھانا پڑی۔ گیلوئے کا بڑا تحقیقی مقالہ پھر اکادمی میں پیش ہوا۔ اس بار مشہور ریاضی دان پوئےسن (Poisson) کو جج مقرر کیا گیا۔ مگر پوئے سن کو کچھ پلے نہیں پڑا اور یوں گیلوئے کو زندگی میں شہرت حاصل نہ ہو سکی۔

1832ء میں گیلوئے کو ایک لڑکی سے لگن ہو گئی، مگر بات بگڑ گئی۔ لڑکی کے کچھ اعزا نے گیلوئے پر لڑکی کی توہین (بے عزتی) کا الزام لگایا اور گیلوئے کو duel کے لیے للکارا۔ گیلوئے کو فی زمانہ یہ لڑائی قبول کرنا پڑی۔ گیلوئے کو اپنی موت کا یقین تھا۔ ساری رات وہ اپنی ریاضی کی تحقیقات زیادہ واضح کر کے لکھتا رہا۔ ایک جگہ وہ صفحے کے حاشیہ پر لکھتا ہے کہ "میرے پاس وقت نہیں ہے۔" صبح (30 مئی 1832) دنگل تھا۔ حملہ آور دو تھے اور گیلوئے کی اپنی رپبلکن پارٹی کے ارکان تھے۔ گولی گیلوئے کے پیٹ سے ہوتی ہوئی پیٹھ میں دھنس گئی۔ قاتل فرار ہو گئے۔ کوئی راہ گذر مسافر گیلوئے کو اٹھا کر ہسپتال لے گیا، جہاں دوسرے دن زخم کی تاب نہ لاتے ہوئے گیلوئے تقریباً بیس برس کی عمر میں چل بسا۔ پوسٹ مارٹم میں ڈاکٹر نے سر کھول کر بھیجہ (دماغ) نکال کر دیکھا کہ اتنے بڑے جینیس کا دماغ کیسا ہوتا ہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Mario Livio, The equation that could not be solved, Simon & Schuster Trade, 2005