ہند فیصل القاسمی
ہند فیصل القاسمی یا ہند بنت فیصل القاسمی متحدہ عرب امارات کی شاہی خاندان کی شہزادی[1] اور تاجرہ ہیں۔[2] ان کی ولادت شارجہ میں ہوئی[3] اور امریکن یونیورسٹی آف شارجہ سے فن تعمیرات اور یونیورسٹی آف مانچسٹر سے پروجیکٹ مینیجمینٹ کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد امریکن یونیورسٹی آف قاہرہ سے اینٹرپرینیرشپ کی ڈگری لی اور سیلسا پیرس سوربون یونیورسٹی، ابو ظہبی سے مینیجمینٹ، مارکیٹنگ، کمیونیکیشن اور میڈیا کی ڈگری لی۔[4]
هند بنت فيصل القاسمي | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1984 شارجہ (شہر)، متحدہ عرب امارات |
شہریت | اماراتی |
قومیت | اماراتی |
دیگر نام | محترمہ شیخ ہند بنت فیصل القامسی |
آبائی علاقے | شارجہ |
عملی زندگی | |
تعليم | المعرفہ انٹرنیشنل اسکول |
مادر علمی | امریکن یونیورسٹی آف شارجہ
پروجیکٹ مینیجمینٹ - یونیورسٹی آف مینچیسٹر فار انفارمیشن، سائنس اینڈ ٹکنالوحی امریکن یونیورسٹی آف قاہرہ سیلسا پیرس سوربون یونیورسٹی ابو ظہبی |
پیشہ | تاجرہ |
دور فعالیت | 2004-تا حال |
وجہ شہرت | تاجرہ |
درستی - ترمیم |
وہ تاجرہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین صحافی بھی ہیں[5] اور ملکی و بین الاقوامی اخبارات و رسائل میں مضامین لکھتی ہیں۔ انھوں نے سال کی سب زیادہ بکنے والی کتاب ‘دی بلیک بک آف عربیہ‘ (The Black Book of Arabia) تصنیف کی۔[6] وہ لگزری فیشن مجلہ ‘ویلویٹ میگزین‘ (VELVET Magazine) کی ایڈیٹر ان چیف بھی ہیں۔[7] وہ سی ایف ڈی دبئی مشاورتی بورڈ کی رکن بھی ہیں۔[8][9]۔ اس کے علاوہ انٹرنیشنل دبئی فیشن ویک کی بھی رکن ہیں۔[10][11][12] وہ بہترین سماجی کارکن ہیں اور صدقہ و خیرات میں خوب حصہ لیتی ہیں۔[13]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.freepressjournal.in/india/who-is-princess-hend-al-qassimi-all-you-need-to-know-about-the-latest-anti-hate-speech-crusader
- ↑ "Ma Vie en Vert: Shiekha Hend al Qassemi – Eluxe Magazine"۔ Eluxemagazine.com۔ 7 جون 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-29
- ↑ "Sheikha Hend Al Qassemi Contributes by Encouraging Literacy & Reading at Amana Healthcare – VELVET Magazine"۔ Velvet-mag.com۔ 2018-05-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-29
- ↑ "CELSA – Sorbonne Abu Dhabi"۔ Sorbonne.ae۔ 2018-05-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-29
- ↑ "THE MULTIFACETED ARAB WOMAN – SHEIKHA HEND FAISAL AL QASSEMI – Uma Ghosh"۔ Theumashow.com۔ 2018-05-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-29
- ↑ "Sheikha Hend Al Qassemi's The Black Book of Arabia holds all the secrets"۔ Thenational.ae۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-29
- ↑ "Velvet Magazine Dubai – Fashion Magazine – Luxury Fashion"۔ Velvet-mag.com۔ 2018-06-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-29
- ↑ "Sheikha Hend Faisal Al Qassemi Joins CFD As Member Of Board Of Trustees And Chairperson Of Advisory Board – VELVET Magazine"۔ Velvet-mag.com۔ 2018-06-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-29
- ↑ "Her Excellency Sheikha Hend Faisal Al Qassemi – The College of Fashion and Design, Dubai"۔ Cfd-dubai.com۔ 2018-05-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-29
- ↑ "iDFW – International Dubai Fashion Week"۔ iDFW – International Dubai Fashion Week۔ 2018-05-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-29
- ↑ "Sheikha Hend Al Qassemi on International Dubai Fashion Week – QMIN Magazines"۔ Qminmagazines.com۔ 2 اپریل 2018۔ 2019-01-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-29
- ↑ "Fashion Speaks Arabic" (PDF)۔ Arabfashioncouncil.com۔ 2018-05-27 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-29
- ↑ "Donate"۔ Internationl Org. Of Human Rights ۔ Saned International Division.۔ 2018-07-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-09-05