ہیثم الیمنی
ہیثم الیمنی ایک یمنی شدت پسند تھے جو القاعدہ کے رکن کے طور پر جانے جاتے تھے۔ انہیں 2004ء میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔ ہیثم الیمنی کو القاعدہ کی جانب سے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے سبب امریکی حکام کی جانب سے مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔[1]
ہیثم الیمنی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | نامعلوم یمن |
وفات | 2004ء یمن |
وجہ وفات | ڈرون حملہ |
قومیت | یمنی |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | القاعدہ کے رکن |
وجہ شہرت | امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت |
عسکری خدمات | |
وفاداری | القاعدہ |
درستی - ترمیم |
پس منظر
ترمیمہیثم الیمنی یمن میں پیدا ہوئے اور بعد ازاں القاعدہ میں شامل ہوئے۔ القاعدہ کے رکن کے طور پر وہ کئی دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے، جن میں امریکی مفادات کے خلاف حملے شامل تھے۔[2]
امریکی ڈرون حملہ
ترمیم3 نومبر 2004ء کو، ہیثم الیمنی یمن میں ایک امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے۔ اس حملے میں ان کے ساتھ دیگر القاعدہ کے جنگجو بھی ہلاک ہوئے تھے۔ امریکی حکام کے مطابق، یہ حملہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا حصہ تھا اور القاعدہ کے نیٹ ورک کو کمزور کرنے کی کوشش تھی۔[3]
عالمی ردعمل
ترمیمہیثم الیمنی کی ہلاکت پر عالمی سطح پر ملے جلے ردعمل سامنے آئے۔ امریکی اور عالمی حکام نے اس حملے کو القاعدہ کے خلاف ایک اہم کامیابی قرار دیا، جبکہ بعض انسانی حقوق کے گروہوں نے بغیر مقدمہ چلائے قتل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔[4]
موجودہ صورتحال
ترمیمہیثم الیمنی کی ہلاکت کے بعد القاعدہ نے ان کی موت پر کسی واضح بیان جاری نہیں کیا، تاہم یہ واقعہ القاعدہ کے نیٹ ورک کے لیے ایک دھچکا سمجھا گیا۔ ڈرون حملوں کے ذریعے القاعدہ کے کئی اہم رہنماؤں کو ہلاک کیا جا چکا ہے، اور یہ سلسلہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا حصہ رہا ہے۔