ہیر (فلم 1955ء)
ہیر (انگریزی: Heer)، پنجابی زبان میں 1955ء میں شہرہ آفاق رومانی داستان ہیر رانجھا پر مبنی پاکستانی فلم تھی۔ اس فلم میں ہیر کا کردار سورن لتا اور رانجھا کا کردار عنایت حسین بھٹی نے ادا کیا۔[1]
ہیر | |
---|---|
ہیر | |
ہدایت کار | نذیر |
پروڈیوسر | جے سی آنند |
کہانی | بابا عالم سیاہ پوش |
ستارے | سورن لتا عنایت حسین بھٹی اجمل زینت بیگم امداد نذر ریکھا |
موسیقی | صفدر حسین |
تاریخ نمائش |
|
دورانیہ | 3 گھنٹے |
ملک | |
زبان | پنجابی زبان |
فلم ہیر 28 اکتوبر، 1955ء میں نمائش کے لیے پیش ہوئی۔ اس فلم کے فلم ساز جے سی آنند، ہدایت کار نذیر، کہانی کار بابا عالم سیاہ پوش، موسیقار صفدر حسین اور نغمہ نگار حزیں قادری اور بابا عالم سیاہ پوش تھے۔[1]
اداکار
ترمیماداکار / اداکارہ | کرادار |
---|---|
عنایت حسین بھٹی | رانجھا |
سورن لتا | ہیر |
اجمل | کیدو |
زینت بیگم | سہتی |
نذر | سیدا کھیڑا |
ریکھا | مالکی[2] |
موسیقی
ترمیماس فلم کی موسیقی صفدر حسین نے ترتیب دی جبکہ نغمات حزیں قادری اور بابا عالم سیاہ پوش نے تحریر کیے۔ صفدر حسین کی بطور موسیقار یہ پہلی فلم تھی۔ مگر انھوں نے اپنی انتھک محنت اور لگن سے اس فلم کے نغمات کو سپر ہٹ بنا دیا۔ ہیر موسیقی کے لحاظ سے پاکستان کی بہترین فلم شمار کی جاتی ہے اور آج بھی اس کے دلکش نغمے عوام میں روزِ اول کی طرح مقبول ہیں۔ اس فلم کے گلوکاروں میں زبیدہ خانم، عنایت حسین بھٹی، امداد حسین اور منور سلطانہ شامل ہیں۔[1]
نغمات
ترمیمنمبر شمار | گانا | گلوکار / گلوکارہ |
---|---|---|
1 | اساں جان کے میت لئی اکھ وے | زبیدہ خانم |
2 | اکھاں ملائیاں گلابی نیناں نال جی | زبیدہ خانم |
3 | اُڈی اُڈی جاواں ہوا دے نال | منور سلطانہ |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ص 116، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء
- ↑ ہیر، آئی ایم بی ڈی ڈاٹ کام